وہ باہمت خاتون جس نے مر کر بھی تین افراد کی جان بچا لی
نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک) برین ہیمریج کے باعث طبی طور پر مردہ قرار دی جانے والی 45سالہ خاتون نے اپنے جسم کے اعضاء عطیہ کر کے 3افراد کو زندگی کی نوید سنا دی۔تفصیلات کے مطابق آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (AIIMS)کے حکام کا کہنا ہے کہ بابیتا نامی خاتون کو گرگاؤں کے پارس ہسپتال میں سر میں شدید درد کے باعث لایا گیا جسے بعد ازاں برین ہیمریج کے باعث12فروری کو ڈاکٹروں کی طرف سے طبی طور پر مردہ قرار دے دیا گیا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون کے جانبر ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے جس پر اس کے گھروالوں نے اس کے جسمانی اعضاء جن میں دونوں گردے اور جگر شامل ہے ،عطیہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
AIIMSکے ڈائریکٹر ایم سی مشرہ کا کہنا ہے کہ بابیتا کے گھروالوں کی طرف سے اس کے اعضاء عطیہ کرنے کی اجازت دیئے جانے کے بعد ملک بھر کے ہسپتالوں کو پیغام بھیجا گیا ۔ ایسے ضرورتمند مریضوں کی تلاش کی گئی جنہیں ان کی اشد ضرورت تھی اور جن کی زندگی بچانے میں یہ اعضاء اہم کردار ادا کر سکتے تھے۔ ڈاکٹروں کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے بابیتا کے جسم سے دونوں گردے اور جگر نکالے اور یہ اعضاء تین مریضوں کو کامیاب آپریشن کے بعد ٹرانسپلانٹ کر دئیے گئے۔
مشرہ کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل کو بخوبی سر انجام دینے میں بہت سی پیچیدگیوں کا سامنا تھااور اس سارے مرحلے میں 300سے زائد ڈاکٹر زبشمول دیگر ہسپتال سٹاف کی خدمات حاصل کی گئیں۔ بابیتا کا جگر 53سالہ مردمریض کو آرمی ہسپتال میں ٹرانسپلانٹ کیا گیا جبکہ ایک گردہ 54سالہ ، دوسرا 51سالہ مریض کوکامیابی کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کیا گیا جو کہ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں زیر علاج تھے۔