شام میں بشارالاسد کی فوج نے ایک ایسا ہتھیار استعمال کرنا شروع کر دیا کہ دیکھ کر ہی ہر مسلمان کانپ اُٹھے، ایک ایسی تصویر منظر عام پر آگئی کہ پوری دنیا میں تہلکہ برپا ہو گیا۔
دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک)شام میں دہشت گردوں کے مظالم کا تذکرہ تو آپ نے بہت سنا ہو گا لیکن شاید آپ اس بات پر یقین نہ کر پائیں کہ شامی حکومت نے اپنے ہی عوام پر کلورین گیس کے حملے کر کے دہشت گردوں کو بھی کہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مومنہ مستحسن نے علی نقوی سے منگنی ختم ہونے کی روزنامہ پاکستان کی خبر کی تصدیق کر دی
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں الیپو شہر میں بشارالاسدکی افواج کی جانب سے کلورین گیس کے حملوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جب بشارالاسد کی افواج الیپو شہر پر قبضے کیلئے بڑھ رہی تھیں تو شہر میں 8 بار کلورین گیس سے حملہ کیا گیا۔ کلورین سے بھرے کنستر شہر کے ان علاقوں پر گرائے جاتے تھے جن پر بعد ازاں شامی حکومت کی افواج حملہ آور ہوتی تھیں۔
ویڈیو میں شہر کے مختلف علاقوں سے سبز رنگ کے بادل اٹھتے دیکھے جا سکتے ہیں ، جن کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ کلورین گیس کے فضاءمیں بلند ہونے والے مرغولے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق کلورین گیس حملوں نے زیر زمین پناہ گاہوں کو موت کے پھندوں میں بدل دیا اور بیشمار افراد ان حملوں سے متاثر ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق الیپو شہر میں کلورین گیس سے 9افراد کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئیں، جن میں سے4بچے تھے۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں لوگوں کو پکارتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ کلورین گیس سے بچنے کے لئے سب سانس روک کر چھتوں پر جانے کی کوشش کریں۔ مبینہ طور پر کلورین کے گیس کے حملے الیپو شہر میں 17 نومبر سے 13 دسمبر کے درمیان کیے گئے۔ شہر کے شمالی علاقے میں 200 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف اقوام متحدہ کارروائی کر ے۔