واجب الادا بل کی مکمل ادائیگی تک کنکشن بحال نہیں ہوسکتے:ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہورہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ واجب الادا بل کی مکمل ادائیگی تک گیس یوٹیلٹی کورٹس کنکشن بحال نہیں کرسکتیں،عدالت نے یہ ریمارکس ایک کروڑ 7لاکھ روپے کے نادھندہ سرتاج سائزنگ فیکٹری فیصل آباد کا گیس کنکشن بحال کرنے بارے گیس یوٹیلیٹی کورٹ کافیصلہ کالعدم کرتے ہوئے دیئے ۔جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے محکمہ سوئی گیس کی جانب سے دائرانٹراکورٹ اپیل کی سماعت کی، محکمہ سوئی گیس کے لیگل ایڈوائزررانا ضیاء السلام منج ایڈوکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ سرتاج سائزنگ فیکٹری فیصل آباد کے ذمہ2014ء میں ایک کروڑ 77لاکھ روپے کا گیس بل واجب الدا تھا۔ باربارنوٹس دینے کے باجود بل جمع نہ ہونے پرمحکمہ سوئی گیس نے فیکٹری کا گیس کنکشن منقطع کردیا۔ فیکٹری مالک نے واجب الادابل جمع کروانے کی بجائے گیس یوٹیلٹی کورٹ فیصل اباد سے کنکشن بحالی کا حکم لے لیا۔ سوئی گیس کے لیگل ایڈوائزر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گیس تھیفٹ کنٹرول ایکٹ کی دفعہ 29 کے رو سے واجب الادا رقم کی مکمل ادائیگی کے بغیرعدالت اس کے کنکشن کی بحالی کا حکم نہیں دے سکتی۔سوئی گیس کے لیگل ایڈوائزررانا ضیاء السلام منج نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گیس یوٹیلیٹی کورٹ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے گیس کنکشن کی بحالی کاحکم دیا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ کی ٹرائل کورٹ کے گیس کنکشن بحال کرنے کے فیصلے کوکالعدم قراردیا جائے۔ عدالت میں فیکٹری مالک کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ محکمہ سوئی گیس نے اووربلنگ کی اوراضافی بل کو درست کروانے کے لئے درخواستیں دی ہوئی ہیں۔ لیکن شنوائی نہیں ہورہی۔