زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کا استعمال اشد ضروری ہے: ملک طاہر جاوید

زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کا استعمال اشد ضروری ہے: ملک طاہر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(کامرس رپورٹر) زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کا استعمال اشد ضروری ہے ، اس سے ملک، زراعت، تاجروں اور سائنس و ٹیکنالوجی سب کو فائدہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین نے لاہور چیمبر میں ہائی ویلیو ایگریکلچر کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، ایرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رائے نیاز احمد، ڈاکٹر خواجہ آصف، میاں شوکت علی اور لاہور چیمبر کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے مکینائزڈ اینڈ ہائی ویلیو ایگریکلچر کے کنوینر میاں شفقت علی نے سیمینار سے خطاب کیا۔ ماہرین نے کہا کہ زرعی شعبے میں اصلاحات اور فصلوں کی پیداوار میں اضافے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ فی ایکڑ پیداوار اور فی کس خوراک کی دستیابی کے حوالے سے ہم پہلے ہی دنیا کے اکثر ممالک سے پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہترین افرادی قوت کے باوجود پاکستان میں بڑی فصلوں کی پیداوار چین اور مصر سے تین گنا کم ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید نے کہا کہ زراعت پاکستان کا سب سے اہم شعبہ ہے جس کا جی ڈی پی میں حصہ 19.5فیصد ہے جبکہ افرادی قوت کا 42.3فیصد حصہ اس سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کا فقدان کم زرعی پیداوار کی بڑی وجہ ہے۔ بہت سے ممالک کی نسبت پاکستان میں مختلف فصلوں کی پیداوار پچاس سے 83فیصد تک کم ہے جو تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا دارومدار زرعی شعبے پر ہے اگرچہ حکومت مختلف مراحل پر کاشتکاروں کو کھادوں، ادویات اور بیجوں وغیرہ پر سبسڈی دے رہی ہے ، اس کے باوجود زرعی شعبہ آگے بڑھنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی قلت بھی زرعی شعبے کا اہم مسئلہ اور فوڈ سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے جس سے نمٹنے میں ٹیکنالوجی اور نئی تکنیک اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

مزید :

کامرس -