گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور سالانہ کھیلوں کا انعقاد
لاہور کے تعلیمی اداروں اور پوسٹ گریجوایٹ کالجوں میں گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز کا نام بے حد اہمیت کا حامل ہے۔ اس وقت کالج میں طلباء کی تعداد 9ہزار سے زائد ہے جبکہ پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور لیکچررز کی تعداد 197ہے ۔کالج کے موجودہ پرنسپل پروفیسر عبدالطیف عثمانی اسی ادارے کے اولڈ سٹوڈنٹ ہیں اور مختلف ادوار میں یہاں تدریسی فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔ حال ہی میں انہیں گورنمنٹ کالج شیخوپورہ کی پرنسپل شپ سے تبدیل کرکے اس ادارے کا پرنسپل مقرر کیا گیا ہے۔ پروفیسر عثمانی گورنمنٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ میں صدر شعبہ اسلامیات اور کنٹرولر امتحانات رہے وہ ڈی پی آئی کالجز آفس میں ڈائریکٹر (ایڈمن) کے علاوہ بے شمار انتظامی عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ پروفیسر عثمانی کالج کی درخشاں روایات کو آگے بڑھانے کے لئے شبانہ روز سرگرم عمل ہیں۔
سالانہ کھیلوں کا انعقاد
سالانہ کھیلوں کی رنگارنگ تقریبات نہرو پارک سنت نگر میں منعقد کی گئیں۔آخری روز تقریب تقسیم انعامات کے مہمان خصوصی ڈی پی آئی کالجز پنجاب پروفیسر جہانگیر احمد چودھری تھے جنہوں نے کالج میں کھیلوں اور اتھلیٹکس کے اعلیٰ معیار کو سراہا اس تقریب میں ڈائریکٹر کالجز پروفیسر ظفر عنایت انجم، سابق پرنسپل عرفان حسین زیدی، گورنمنٹ کالج شرقپور کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ناصر رانا، گورنمنٹ کالج گلبرگ کے سابق پرنسپل پروفیسر قاضی اکرام بشیر کے علاوہ نامور ماہرین تعلیم، کالج اساتذہ اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر مہمان خصوصی پروفیسر جہانگیر احمد چودھری اور دیگر مہمانوں کو شیلڈز اور تحائف دیئے گئے نیز کامیاب ہونے والے کھلاڑیوں اور درجہ چہارم کے ملازمین میں انعامات اور تحائف تقسیم کئے گئے۔ لاہور کے کالجوں میں کنیئرڈ کالج برائے خواتین کے علاوہ بہت کم اداروں میں سالانہ کھیلوں کی تقریبات ہوتی ہیں اور گورنمنٹ اسلامیہ کالج سول لائنز میں 5سال کے تعطیل کے بعد سالانہ کھیلوں کا شاندار انعقاد کیا گیا ہے جس کے لئے پرنسپل پروفیسر عثمانی ،ڈائریکٹر سپورٹس پروفیسر صفدر اور کالج میں غیر نصابی سرگرمیوں کے روح رواں پروفیسر اصغر یزدانی مبارکبادکے مستحق ہیں۔ شعبہ عربی کے پروفیسر مدثر حسین قاسمی اور پروفیسر حافظ سلیم شاہد نے بھی تقریبات کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کھیلوں کی تقریبات میں پروفیسر عبدالرشید ہوسٹل سپرنٹنڈنٹ، پروفیسر محمد حنیف عباسی اور وائس پرنسپل پروفیسر فاروق احمد گجر نے بھی اہم خدمات سرانجام دی ہیں۔
کالج بلیٹن کی اشاعت
پروفیسر عثمانی نے کالج سے ایک انتہائی دیدہ زیب، خوبصورت اور اعلیٰ معیار کا بلیٹن شائع کیا ہے جس کے مدیر نامور ماہر تعلیم پروفیسر اصغر یزدانی ہیں بلیٹن میں کالج کی تمام سرگرمیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
داخلی امتحانات کا انعقاد
کالج کے ناظم امتحانات (انٹرمیڈیٹ) پروفیسر عمر طاہر نے داخلی امتحانات کا انعقاد کیا جس میں پرنسپل پروفیسر عبداللطیف عثمانی نے اس امر کا اہتمام کیا کہ تمام اساتذہ اپنے فرائض منصبی کو بطریق احسن ادا کریں اور طلباء کے لئے کوئی بھی مشکل پیش نہ آئے۔ پروفیسر لطیف عثمانی کالج میں کلاسوں کے باقاعدہ انعقاد کے لئے بھی ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں اور اساتذہ کرام کو بھی ان کی ذمہ داریاں یاد کرواتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کلاسوں کے باقاعدہ انعقاد سے ہی اسلامیہ کالج سول لائنز اپنی عظمت رفتہ کو واپس حاصل کرے گا۔
گریڈ اٹھارہ میں پروموشن
شعبہ اردو کے رانا حسین ، ناہر خان اور ڈاکٹر اسلم بھٹی، شعبہ تاریخ کے عاصم فاروق شیخ شعبہ کیمیا کے صغیر احمد شعبہ جغرافیہ کے ریاض محمد شعبہ ریاضی کے محمد سلیم سلہری اور فیض فرید، شعبہ شماریات کے محمد اعجاز جامی ،شعبہ زوالوجی کے فیصل رحمت اللہ، شعبہ معاشیات کے محمد طارق اور ڈاکٹر صفدر علی شعبہ انگریزی کے اسد احمد ایمان اور ڈاکٹر الطاف الرحمن ملک بطور اسسٹنٹ پروفیسر ترقی حاصل کر گئے ہیں۔
گریڈ بیس میں پروموشن
کالج کے شعبہ باٹنی کے ڈاکٹر شفاعت محمود اسلامیات کے نور محمد ڈار، تاریخ کے محمد نصرت بھٹی کی پروموشن گریڈ بیس میں ہوگئی ہے۔
پروفیسر جمیل احمد عدیل کی تازہ کتب
کالج کے پروفیسر جمیل احمد عدیل کی تازہ کتابوں میں حجاب اکبر، آرزو، موم کی مریم اور عنقا کہانی شامل ہیں۔
پروفیسر سعد اللہ شاہ کے اعزاز میں شاندار تقریب
شعبہ انگریزی کے پروفیسر سعد اللہ شاہ تین درجن سے زائد کتابیں تصنیف کر چکے ہیں۔ اورنٹیل کالج پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پنجابی نے پروفیسر سعد اللہ شاہ کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا اس موقعپر شعبہ پنجابی و فارسی کے اساتذہ کے علاوہ پرنسپل یونیورسٹی اورینٹل کالج پروفیسر فخر الحق نوری بھی شریک تھے۔ پروفیسر شاہد کاشمیری، راشد ممتاز لاہوری، حسن بانو، محمد صفدر، پروفیسر کاشف فراز اور حسین مجروح نے بطور خاص شرکت کی۔پروفیسر سعد اللہ شاہ نے اپنا اردو و پنجابی کلام پیش کیا جس پر انہیں داد ملی۔