ویلنٹائز ڈے مناتے جوڑے کو دو خواتین نے پکڑ لیا اور ان کی تصاویر بنا لیں، پھر خواتین نے اس جوڑے سے ایسا مطالبہ کر دیا کہ لڑکے اور لڑکی کے پیروں تلے زمین نکل گئی
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )آج کل نوجوان ’ایزی منی ‘حاصل کرنے کیلئے کسی بھی حد سے گزر جاتے ہیں تاہم وہ عمومی طور پر ایسے اقدام اپنی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے کرتے ہیں نہ کہ اپنی محنت سے کما کر اپنی خواہشات کو پورا کریں لیکن جب وہ قانون کے شکنجے میں آتے ہیں تو ان سے بڑا ’شریف ‘کوئی نہیں ہوتا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ایک نوجوان لڑکی نے ویلنٹائنز ڈے پر ساحل کنارے بیٹھے دو محبت کے ’پرندوں ‘کی تصاویر اتار لیں اور پھر انہیں بلیک میل کرنا شروع کر دیا کہ وہ اسے 50 ہزار روپے دیں ورنہ وہ ان کی تصاویر وائرل کر دے گی ۔ساحل کنارے بیٹھے جوڑے میں سے لڑکی ڈاکٹر اور لڑکا میڈیکل کا سٹوڈنٹ تھا ،لڑکی نے بتایا کہ ہم بیٹھے ہوئے باتیں کر رہے تھے کہ اتنے میں 2 خواتین آئیں اور ہماری تصاویر کھینچ کر کہنے لگی کہ پتہ نہیں تم لوگ کہاں سے آجاتے ہو اور ہمارے گھروں کے سامنے بیٹھ کر فحش حرکات کرتے ہو؟لڑکی نے کہا کہ لیکن ہم نے تو ایسا کچھ نہیں کیا آپ ہمیں بلاوجہ تنگ کر رہی ہیں ۔لڑکی نے بتایا کہ وہ دونوں خواتین ایک دم پاگلوں کی طرح ہم پر ٹوٹ پڑیں اور کہنے لگیں کہ آگر ہم نے ان کو ایک گھنٹے کے اندر پچاس ہزار روپے نہیں دیئے تو وہ ہماری تصاویر میرے گھر والوں کو بھیج دے گی ۔
لڑکی نے بتایا کہ ہم نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کرنے کافیصلہ کیا اور تمام کہانی پولیس کے سامنے بیان کی جس کے بعد دونوں خواتین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس کی شناخت منیشا اور شلپا کے نام سے ہوئی ہے اور ان کی عمریں چالیس کے لگ بھگ ہیں ۔دونوں خواتین ڈونگری کی رہنے والی ہیں ۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ دونوں خواتین ایک این جی او چلاتی ہیں جس کی شلپا صدر اور منیشا سیکریٹری ہے ۔پولیس نے دونوں خواتین کو تاحال گرفتار نہیں کیا لیکن مقدمہ درج کر لیا گیاہے ۔