پاکستانی شہری، افغان مہاجر بن گئے!
نادرا نے دس ہزار ایسے پاکستانیوں کے شناختی کارڈ بلاک (منجمد) کر دیئے ہیں جن کے بارے میں یہ اطلاع ملی کہ ان حضرات نے خود کو افغان مہاجر ظاہر کرکے بطور مہاجر رجسٹر کرایا اور مہاجرین کے لئے امدادی رقوم وصول کرتے رہے۔ اطلاع ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے پاکستانی حکام کو بتایا گیا کہ ان کی تحقیق کے مطابق ادارے کے پاس رجسٹر دس ہزار ایسے افراد کی شناخت ہوئی ہے جو پاکستانی ہیں اور انہوں نے امداد حاصل کرنے کے لئے خود کو افغان مہاجرین کے طور پر رجسٹر کرایا ہے۔ نادرا نے ان حضرات کے کوائف کی تحقیق کے بعد دس ہزار کی تعداد میں شناختی کارڈ بلاک کر دیئے۔ اس سلسلے میں مزید تفتیش متعلقہ ادارے کر رہے ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک کئے جانے کے بعد بعض حضرات نے عدالتوں سے بھی رجوع کیا ہے۔ یہ بہت ہی افسوسناک حرکت ہے اور اس کی گہری اور تفصیلی تفتیش ہونا چاہیے کہ ایسے افراد کی ان حرکتوں کے انکشاف سے پاکستان اقوام متحدہ کے ادارے کے سامنے بھی بدنام ہوا کہ لالچ میں آکر غلط بیانی کی گئی اور پاکستانی ہوتے ہوئے خود کو افغان مہاجر بنا لیا، اس سلسلے میں مہاجرین کی رجسٹریشن کے لئے ان معاونین کو بھی شامل تفتیش کرنا چاہیے جو مہاجرین کی بحالی اور امداد کے پروگرام سے منسلک ہیں کہ ان حضرات نے کیوں اور کیسے پاکستانی شہریوں کو شناخت نہ کیا اور ان کو مہاجر تسلیم کر لیا، یہ ملک کے لئے بھی بدنامی کا باعث ہے، جرم ثابت ہونے پر قصور وار کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہیے۔