پولیس لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو ڈھونڈنے میں تاحال ناکام
لاہور (کرائم رپورٹر) ایس ایس پی مفخر عدیل کہاں ہیں، اربوں روپے حاصل کر نیوالے لاہور پولیس کے تمن خان آفیسر اسے تلاش کر نے میں ناکام، افسران مصروف ہو نے سے دفاتر آنیوالے سائلین بھی رل گئے، اعلی افسران کے سر جوڑنے کے باوجود گتھی سلجھ نہ سکی، تحقیقات کا عمل جاری اور پولیس کا تاحال حتمی نتیجے پر نہ پہنچنا،پولیس آفیسرپر اپنے دوست ایڈووکیٹ شہباز تتلہ کے اغوا ء کا شبہ اوربیوی پر تفتیش میں تعا ون نہ کر نے کا الزام، درحقیقت تحقیقاتی ٹیمیں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالتی نظر آتی ہیں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے لاہور پو لیس کی اس ناکام ٹیم کو فوری طور پر تبدیل کر کے پیشہ وارانہ امور کے ماہر افسران کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے اصل حقائق کو عوام کے سا منے لانے کی اپیل کی ہے۔ 200سے زائد افراد کے بیانات قلمبند،250 سے زائد نمبرز کی سی ڈی آرز کی چھان بین اور فرانزک ٹیم کی کا ر روائی بھی کسی کام نہیں آسکی،کبھی شہر کے داخلی راستوں کی نگرانی اور کبھی ایس ایس پی کے موبائل کی آخری لوکیشن ٹریس ہونے کی باتیں سبھی کہانیاں معلوم ہوتی ہیں، حقیقت میں پولیس وقت گزاری ادارہ معلوم ہو تا ہے۔واضح رہے ایس ایس پی مفخر عدیل کو لاپتہ ہوئے آج پا نچو ا ں روز ہے۔مفخر عدیل کی اہلیہ کا کہناہے کہ شوہر سے آخری ملاقات 11 فروری کی رات کو ہوئی جبکہ تحقیقاتی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل اپنے دوست ایڈووکیٹ شہباز تتلہ جو کہ ان کے ساتھ سی ایس ایس اکیڈیمی اور دیگر کاروبار میں پارٹنر تھے کے اغواء کیس میں پولیس افسران سے رابطے میں رہے اور مغوی کے اہلخانہ کی جانب سے انہیں شامل تفتیش کرنے کا کہا گیا پولیس کی جانب سے پو چھ گچھ کے دوران یہ مشکوک نظر آئے اور پھر اچانک لاپتہ ہو گئے۔ سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کی گمشد گی اور ان کے دوست سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز احمد تتلہ کے اغوا کی کڑیاں آپس میں مل رہی ہیں۔پولیس ذرائع نے انکشا ف کیا ہے کہ مفخرعدیل ایڈوکیٹ شہباز تتلہ کے اغوا کیس میں شامل تفتیش رہے، اور مقامی ایس پی انوسٹی گیشن کے ہاں پیش ہوئے، پوچھ گچھ میں مفخر عدیل تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایڈووکیٹ شہباز کی فیملی ایس ایس پی مفخرعدیل کو مقدمے میں نا مزد کرنے پر تاحال اصرارکررہی ہے جس سے اس شبہ کو تقویت مل رہی ہے کہ ایس ایس پی مفخرعدیل خود روپوش ہیں۔تاہم مفخرعدیل اور انکے دوست شہباز تتلہ کے مبینہ اغوا کیس میں پولیس کی تحقیقات جاری ہیں، ان کی تلاش کیلئے پولیس نے سی ٹی ڈی کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں۔ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے فیصل ٹاؤن میں واقع دونوں کے مشترکہ گھر سے کئی شواہد اکٹھے بھی کیے ہیں جنہیں فرانزک کیلئے بھجو ا یا جاچکا ہے جبکہ واقعے سے متعلق سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ کیس میں تحقیقات جاری ہیں۔لاہور پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ پولیس افسر مفخر عدیل اغواء نہیں ہوئے ہیں بلکہ وہ ’لاپتہ‘ ہیں۔ تاہم ابھی تک (ایس ایس پی) مفخر عدیل کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس پی کسی بڑی مصیبت میں پھنسنے کے خوف کے باعث روپوش ہوئے اورپولیس اور فرانزک ٹیموں کی تمام ترتفتیش کا رخ ایس ایس پی کے فیصل ٹاؤن والے گھرکی جانب ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس اور فرانزک ٹیموں کو گھر سے کئی اہم شواہد بھی ملے ہیں اور اگلے چوبیس گھنٹوں میں ایس ایس پی کے حوالے سے مزید پیش رفت کا امکان بھی ہے۔پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ایڈووکیٹ شہباز تتلہ 7 فروری کو اغواء ہوئے جس کا مقدمہ تھانہ نصیر آباد میں مقدمہ درج ہے پہلے روز سے تتلہ کی فیملی ایس ایس پی کو اغواء کیس میں نامزد کرنے پر بضد تھی۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ شہباز کو ایس ایس پی مفخر عدیل نے گھر سے پک کیا اجس کے بعد وہ گھر نہ پہنچے۔ ا یس ایس پی مفخر عدیل سال 2007 میں بطور اے ایس پی بھرتی ہوئے اور وہ اس سے پہلے کہ ایڈووکیٹ شہباز کے دوست اور دونوں نارووال کے علا قہ بو ملہی کے رہائشی ہیں معلوم ہوا ہے کہ مفخر عدیل زیادہ تر لوگوں کیساتھ فیس بک اکاؤنٹ سے رابطہ کرتے تھے۔ واضح رہے ان کا فیس بک اکاؤنٹ برطانیہ کے نمبر سے بنایا گیا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پولیس کی جو ٹیم اس کی پہلی بیوی سے معلومات کی غرض سے نارووال گئی تھی وہ واپس آگئی ہے اس کی پہلی بیوی کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس نے طلاق لینے کے بعد شادی کر لی ہے اور ان دنوں روالپنڈی میں قیام پزیر ہے جبکہ دوسری بیوی کے والدین ضلع گوجرانوالہ تھانہ واہنڈو کے رہائشی اور انتہائی پڑھے لکھے بتائے گئے ہیں مفخر عدیل کے پاس جو لاہور میں زاتی گھر ہے وہ بھی اس کے سسرال نے اسے لے کر دے رکھا ہے۔
مفخرعدیل