ساجد نواز کھوکھر سمیت متعدد ملزموں کی ضمانتیں خارج
ملتان (خصو صی رپورٹر)سپیشل کورٹ اینٹی کرپشن ملتان نے محکمہ ہائی وے کے شعبہ حصول اراضی میں جعلی ووچرز بنا کر قومی خزانے کو 25 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کے مقدمہ میں ملوث سابق یوسی چیئرمین ساجد نواز کھوکھر اور ایک ڈاکٹر پرویز ملک، ناصر قریشی، ریاض قریشی، فرہاد خالد اور یوسف کی عبوری ضمانتیں خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس (بقیہ نمبر46صفحہ7پر)
موقع پر ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جنکی گرفتاری کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن نے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزمان نے عبوری ضمانتیں دائر کرتے ہوئے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب اس مقدمہ میں محکمہ اکانٹس کے ڈپٹی اکاونٹنٹس محمد جہانزیب اور امتیاز علوی جبکہ پٹواری مظہر حیات گرفتار ہوکر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 11 اور 22 درج ہے جبکہ ملزم پٹواری کا نام مقدمہ نمبر 22 میں شامل ہے۔ اینٹی کرپشن نے محکمہ ھائی وے اور اکانٹ آفس کے تقریبا 32 ملازمین کے خلاف مقدمہ نمبر 9 بھی درج کیا تھا۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں پولیس تھانہ اینٹی کرپشن کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ محکمہ ہائی وے میں اکانٹس آفس کے عملہ کی ملی بھگت سے 25 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی۔ اس معاملہ پر 32 ملازمین کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔یہ ایک میگا کرپشن سکینڈل ہے۔ ملزمان نے جعلی ووچرز بنا کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ کرپشن میں استعمال ھونے والے جعلی ووچرز برآمد ہوچکے ہیں اکانٹس آفس نے ریکارڈ کی نقول بھی اینٹی کرپشن کو فراہم کی تھیں۔ جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جانی ہے۔ گرفتار دو ملزمان سے آٹھ کروڑ روپے سے زائد کی برآمدگی بھی کی جاچکی ہے اب دوسرے مقدمہ میں طلبی کی گئی تھی تاکہ ملزمان سے باقی 17 کروڑ کی ریکوری ہوسکے۔ تاہم اب تین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
خارج