آدمی ایک مہینے میں ایک ہزار انڈے کھا گیا، جسم میں کیا تبدیلی آئی؟

ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن) جاپان میں ایک فٹنس کے شوقین شخص نے انڈوں کے ذریعے اپنی طاقت اور مسلز بڑھانے کے لیے ایک منفرد تجربہ کیا۔ جوزف ایوریٹ نامی اس شخص نے ایک ماہ میں ایک ہزار انڈے کھانے کا چیلنج لیا اور روزانہ تقریباً 30 انڈے کھائے۔
ان کی انڈوں پر مبنی خوراک میں آملیٹ، انڈے کے شیک اور چاول کے ساتھ کچے انڈے شامل تھے۔ انہوں نے اس ڈائٹ کے ساتھ ویٹ لفٹنگ بھی کی اور اپنی طاقت میں اضافے کا بغور مشاہدہ کیا۔ تجربے کے نتائج حیران کن نکلے۔ صرف ایک ماہ میں ان کے مسلز کا وزن چھ کلو گرام بڑھ گیا اور وہ 20 کلو گرام زیادہ وزن اٹھانے کے قابل ہو گئے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق چونکہ انڈوں میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے خدشہ تھا کہ اس تجربے سے ان کے دل کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ تاہم حیران کن طور پر ان کے برے کولیسٹرول کی سطح میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی جبکہ اچھے کولیسٹرول میں اضافہ دیکھا گیا۔ اچھا کولیسٹرول خون میں موجود نقصان دہ چکنائی کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے ٹرائگلیسرائیڈ لیول میں بھی کمی آئی۔
تجربے کے دوران کچھ مسائل بھی سامنے آئے۔ کئی دن تک کچے انڈے کھانے کی وجہ سے ان کے ہاضمے میں خرابی پیدا ہوئی۔ بعد میں معلوم ہوا کہ کچے انڈوں میں موجود ٹرائپسن انہیبیٹرز نظام ہاضمہ کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جب انہوں نے دوبارہ صرف پکے ہوئے انڈے کھانے شروع کیے تو ان کی طبیعت بہتر ہو گئی۔
اس تجربے پر مختلف آراء سامنے آئیں۔ کچھ افراد کا کہنا تھا کہ انڈوں کے معیار کا انسانی صحت پر گہرا اثر ہوتا ہے، جبکہ کچھ نے کہا کہ مسلز میں اضافہ صرف انڈے کھانے کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کی ویٹ لفٹنگ رُوٹین کی تبدیلی کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انڈے پروٹین، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں، اور اعتدال میں رہ کر ان کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ تاہم اتنی بڑی مقدار میں انڈے کھانا ایک غیر معمولی تجربہ تھا جس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔