قیامت کب آئے گی؟ سر آئزک نیوٹن کی  1704 میں کی گئی پیشگوئی سامنے آگئی

قیامت کب آئے گی؟ سر آئزک نیوٹن کی  1704 میں کی گئی پیشگوئی سامنے آگئی
قیامت کب آئے گی؟ سر آئزک نیوٹن کی  1704 میں کی گئی پیشگوئی سامنے آگئی
سورس: Picryl

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف طبیعیات دان سر آئزک نیوٹن نے 1704 میں ایک خط میں پیش گوئی کی تھی کہ دنیا کا خاتمہ سال 2060 میں ہو سکتا ہے۔ نیوٹن نے اپنی یہ پیش گوئی بائبل کی پروٹسٹنٹ تشریح اور تاریخی واقعات، خاص طور پر "جنگِ آرماگیڈن" کی بنیاد پر کی تھی۔ نیوٹن نے اپنے خط میں لکھا، "یہ ممکن ہے کہ دنیا اس کے بعد بھی قائم رہے لیکن مجھے اس سے پہلے اس کے خاتمے کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی۔"

انہوں نے مزید وضاحت کی "میرا مقصد قیامت کی تاریخ کا اعلان کرنا نہیں، بلکہ ان لوگوں کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو روکنا ہے جو بار بار دنیا کے خاتمے کی پیش گوئی کرتے ہیں اور جب ان کی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوتی ہیں تو مقدس پیش گوئیوں کی ساکھ خراب ہو جاتی ہے۔"

این ڈی ٹی وی کے مطابق سر آئزک نیوٹن نے اپنی پیش گوئی کے لیے بائبل کی کتاب ڈینیئل اور مکاشفہ میں درج 1260، 1290 اور 2300 دنوں کو سالوں میں تبدیل کر کے استعمال کیا۔ نیوٹن نے 800 عیسوی کو اس وقت کے طور پر لیا جب چرچ کی اصل تعلیمات ترک کر دی گئیں کیونکہ اسی سال رومن ایمپائر کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ ان کے حسابات کے مطابق 800 عیسوی میں شروع ہونے والے اس عمل کے بعد 1260 سال مکمل ہونے پر یعنی 2060 عیسوی میں دنیا کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

نیوٹن وہ واحد شخصیت نہیں جنہوں نے دنیا کے خاتمے کی پیش گوئی کی۔ مشہور فرانسیسی نجومی نوسٹراڈیمس نے بھی پیش گوئی کی تھی کہ 2025 میں ایک بڑا شہابِ ثاقب زمین سے ٹکرا سکتا ہے یا خطرناک حد تک قریب آ سکتا ہے۔ اگرچہ نیوٹن کے حسابات اور دیگر پیش گوئیاں تاریخ میں کئی بار موضوعِ بحث رہی ہیں، لیکن سائنسدان اور ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ دنیا کے خاتمے کا حتمی وقت بتانا ممکن نہیں۔ تاہم نیوٹن کی یہ پیش گوئی آج بھی دلچسپی اور تجسس کا باعث بنی ہوئی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -