شہداکشمیر کی عظیم قربانیاں رواں تحریک مزاحمت کا قیمتی اثاثہ ہیں‘حریت کانفرنس
سری نگر(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس ع نے پلوامہ میں حکومت کی جانب سے شہیدوں کی یادگار بنانے پر قدغن عائد کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 2007میں حریت نے سرینگر کے مزار شہداعیدگاہ میں دیوار شہدا کی تعمیر کو طاقت کے بل پر روک دیا اور اس طرح نہ صرف یہ کہ عوام کو شہیدوں کی علامتی یادگارقائم کرنے سے روک دیا بلکہ تب سے آج تک 21مئی کے یوم شہداکے قومی دن کی تقریبات منانے پر بھی عملا پابندی عائد کر کے حکمرانوں نے کشمیری عوام کے جذبات اور احساسات کے تئیں اپنی جارحانہ اور مذموم پالیسی کا مظاہرہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ شہداکشمیر کی عظیم قربانیاں رواں تحریک مزاحمت کا ایسا قیمتی اثاثہ ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ شہدائے کشمیر یہاں کے عوام کے دلوں میں بستے ہیں اور حکومتی سطح پر ان شہیدوں کی یادگار بنانے پر قدغنیں عائد کرنے سے ان کے مشن کو تکمیل کے مرحلے تک لے جانے سے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ ان شہداکے مشن کی تکمیل پوری قوم کی اخلاقی اور ملی ذمہ داری ہے۔ ترجمان نے قصبے میں جبر و زیادتیوں اور بلا جواز گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناتحریک وحدت اسلامی نے ضلع پلوامہ اور دیگر مصافات میں جاری گرفتاریوں اور چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتار شدہ گان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ پلوامہ میں جاری ہڑتال ایک فطر ی امر ہے جہاں عوام اپنے لخت جگروں جنہوں نے آزادی برائے اسلام کے خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے کہ حوالے سے یاد گار بنانا چاہتے ہیں ۔