نجی کی شراکت کے بغیر انفرااسٹرکچر کے مسائل حل نہیں ہوسکتے،افتخار شلوانی

نجی کی شراکت کے بغیر انفرااسٹرکچر کے مسائل حل نہیں ہوسکتے،افتخار شلوانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(اکنامک رپورٹر) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے دورے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل سندھ سرمایہ کاری بورڈ افتخار علی شلوانی نے کہا کہ نجی و سرکاری شعبے کو مل کر معیشت کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا، زراعت ، لائیو اسٹاک اور فوڈ سیکٹر میں ویلیو ایڈیشن کے لیے سندھ انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ فنڈ کا اجرا کردیا گیا ہے، مقامی انڈسٹری کو اپ گریڈ کرکے عالمی سطح پر مسابقت کے قابل کرنے کے لیے سندھ انویسٹمنٹ بورڈ جامع حکمت عملی پرکام کررہا ہے، کاٹی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ نجی و سرکاری شعبے کی شراکت داری سے انفرااسٹرکچر کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے اس سلسلے میں ایس بی آئی نے حیدرآباد سے میر پور خاص اور کراچی سے ٹھٹھہ اور سجاول تک سڑکوں کی تعمیرو مرمت کا کام مکمل کیا۔ انھوں نے کہا کہ شہر میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے اقدامات کے لیے بھی ایس بی آئی اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے، حال ہی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے چیئرمین روشن علی شیخ سے اس سلسلے میں ایک ملاقات ہوچکی ہے ، انھوں نے اجلاس کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ رواں برس سندھ میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے جرمنی کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں اور امکان ہے کہ شہر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے جرمنی سے دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پھلوں اور سبزیوں کی مانگ عالمی سطح پر پائی جاتی ہے، ان کی اسٹوریج کے نظام کو بہتر بنا کر کثیر زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں سندھ سرمایہ کاری بورڈ مقامی سطح پر سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے منصوبہ بندی کررہی ہے اور اپ گریڈیشن کے لیے سندھ انٹرپرائز ڈویلپمنٹ انٹرپرائز کا اجرا بھی کیا گیا ہے۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر زاہد سعید نے کہا کہ سندھ میں پائے جانے والے صنعتی اور کاروباری وسائل پوری طرح بروئے کارنہیں آرہے ہیں، ملکی معیشت میں سندھ کے اہم کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، آج سندھ ملکی معیشت میں جو اہم کردار ادا کررہا ہے اگر اس کے وسائل کو پوری طرح استعمال کیا جائے تو اس کا کردار کئی گنا بڑھ سکتا ہے، صدر کاٹی نے اس موقع پر کہا کہ صنعت کاروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ون ونڈہ آپریشن کے طریقہ کار پر عمل درآمد ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سندھ انویسٹمنٹ بورڈ کورنگی کریک انڈسٹریل پارک میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان کے تاجر و صنعت و کار نہ صرف ملک کی معاشی ترقی کے لیے ہر سطح پر حکومت کا ساتھ دینے کو تیار ہیں بلکہ بیرونی سرمایہ کاری ملک میں لانے کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کا حصہ بننے کو تیار ہیں، اگر حکومت صنعت کاروں کے مسائل حل کرے اور انھیں مشاورتی عمل میں شامل کرے تو پاکستان کی تاجر و صنعت کار برادری دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج سامنے لانے کے لیے کئی گنا زیادہ مؤثر کردار ادا کرسکتی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ میں سندھ کو اس کا جائز حصہ ملنا چاہیے، اس موقع پر کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری و صنعتی امور سید فرخ مظہر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ سرمایہ کاری بورڈ صنعت کاروں اور حکومتی اداروں کے مابین پُل کا کردار ادا کرے، کیوں کہ اس بورڈ کا واحد مقصد صوبے میں سرمایہ کاری کا فروغ ہے اس لیے صنعت کاروں اور تاجر برادری کے مسائل کے حل کے لیے ہی بورڈ انتہائی مؤثر کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس موقع پر ڈی جی ایس بی آئی کے ڈائریکٹر پراجیکٹ عبدالعظیم عقیلی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے ماتحت کام کرنے والی اسپیشل اکنامک زونز اتھارٹی صوبے میں قائم ہونے والے صنعتی پارکس کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک بااختیار فورم ہے اور کے سی پی آئی کے مسائل وہاں زیر غور لائے جائیں گے، اجلاس کے دوران ڈی جی ایس بی آئی افتخار شلوانی اور ڈائریکٹر پراجیکٹ عبدالعظیم عقیلی نے صنعت کاروں کے مختلف سوالوں کے جواب دیے اور ایس بی آئی کی جانب سے تیار کردہ پالیسی اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے تیاری کیے گئے لائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا۔ کاٹی کے سینییر نائب صد ر سلیم الزماں، نائب صدر سید واجد حسین، سابق عہدے داران و سینئر ارکان زبیر چھایا، عبدالسمیع خان، اکبر فاروقی، ڈاکٹر سمیع الزمان، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے کے سی پی آئی شاہد غوری اور دیگر نے بھی اجلاس میں شریک تھے۔