مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج نے 1989کے بعد اب تک ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو شہید کردیا
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 1989 کے بعد اب تک 1لاکھ سے زائد لوگوں کو شہید کردیا گیا، 10ہزار افراد کو زیرِ حراست لاپتہ کردیا ہے 143,048؍افراد کو اذیت اور تعذیب خانوں میں ٹارچر کا شکار بنایا گیاجبکہ 108,596مکانات اور دوکانات کو تباہ کردیا گیا، 10ہزار خواتین کو بے آبرو کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق 1989 ء عسکری جدوجہد شروع ہونے بعد آج تک 1لاکھ سے زائد لوگوں کو شہید کردیا گیا، 10؍ہزار افراد کو زیرِ حراست لاپتہ کردیا گیا، 7ہزار سے زائد ایسی بے نام قبریں دریافت کی گئیں جن کے بارے میں معلوم نہیں کہ ان میں کن لوگوں کو دفن کیا گیا ہے، 7ہزار خواتین نیم بیواؤں کی زندگی گزار رہی ہیں، جبکہ 22,862خواتین کو بیواہ بنایا گیا، 107676بچوں کو باپ کے سایہ سے محروم کیا گیا، اس عرصے میں 143,048؍افراد کو اذیت اور تعذیب خانوں میں ٹارچر کا شکار بنایا گیا، جن میں ہزاروں افرادجسمانی طور معذور بنائے گئے، جبکہ 108,596مکانات اور دوکانات کو تباہ کردیا گیا، 10ہزار خواتین کی عزتوں اور عصمتوں کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔2008 ء، 2010 ء اور 2016 ء کے عوامی انتفادہ کوظلم وجبر، بربریت، سفاکیت اور درندگی کا کھلا مظاہرہ کرکے آہنی ہاتھوں سے کچل دیا گیا۔حریت کانفرنس نے نام نہاد اسمبلی میں کٹھ پتلی حکومت کی جانب سے پیش کردہ تفصیلات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 9؍جولائی 2016 ء تا 31؍دسمبر2016 ء کے دوران فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے نتیجے میں100؍افراد کو شہید کردیا گیا، 7,340؍ افراد کو زخمی ، 6,000؍افراد کو پیلٹ کا نشانہ بنایا گیا جس میں1000؍افراد کی آنکھیں متاثر ہوئیں۔
جبکہ 64؍افراد پوری طرح سے بینائی سے محروم ہوئے۔ 79,500 گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی، جبکہ اس دوران میں 8,000گاڑیوں، اسکوٹروں اور دیگر ٹرانسپورٹ کو بھی تباہ کردیا گیا۔ 9000افراد کو گرفتار کیا گیااور2602ایف آئی آر درج کی گئیں، جن میں 582؍افراد کو انسان دشمن قانون پی ایس اے تحت نظربند کردیا گیا، جبکہ 524افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کی گئی۔ 1989 ء سے آج تک ریاست جموں کشمیر میں قتل عام کے درجنوں واقعات دہرائے گئے ۔ سانحہ سوپور، گاؤکدل، ہندواڑہ، کپواڑہ، زکورہ، ٹینگہ پورہ بائی پاس سرینگر، چھٹی سنگھ پورہ، وندہامہ، بجبہاڑہ وغیرہ ایسے خونین واقعات ہیں جن کو آج بھی یاد کرکے انسان کا رواں رواں لرز اٹھتا ہے جن میں بھارتی مسلح فورسز نے آزادی کی آواز بلند کرنے کے لیے نہ صرف قتل عام کا خونین منظر انجام دیا، بلکہ بستیوں کی بستیوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کرکے حیوانیت اور درندگی کا کھلا مظاہرہ کیا۔