شادمان اتوار بازار ، سبزیوں ،پھلوں کی مہنگے داموں فروخت ، انتظامیہ غائب
لاہور(اپنے نمائندے سے)میٹروپولٹین کارپوریشن لاہور کے زیر انتظام شادمان اتوار بازار میں پھلوں ،سبزیوں کی قیمتوں میں خوفناک حدتک اضافہ ،ضلعی انتظامیہ قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی،آلو 27روپے،ٹماٹر 30،شملہ مرچ 87 اور پیاز 97روپے کلو فروخت ہو تے رہے،اسی طرح سیب 130،انار 170،کیلا50 ،مسمی 100روپے درجن فروخت کئے گئے انتظامی اہلکار حسب روایت غائب رہے ،دوکاندار غیر فعال مانیٹرنگ سسٹم کے باعث شہریوں سے منہ مانگے نرخ وصول کر تے رے ،پھلوں اور سبزیوں کی کوالٹی بھی درجہ دوئم اور سوئم رہی روزنامہ پاکستان کی جانب سے سروے کے دوران شہری شادمان اتواربازار کی انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑے،اتوار بازار میں آئے ہوئے خریدار محمد فیصل،عزیز احمد ،سلطان محمود ،شہریار عالم اور حافظ محمد عمر نے کہا کہ میٹروپولٹین انتظامیہ کو چارج سنبھالے ہوئے ایک سال ہو چکا ہے ،پچھلی ضلعی انتظامیہ کی جگہ نئے کمشنری نظام کے نفاذ کے بعد میٹروپولٹین کارپوریشن انتظامیہ نے اتوار بازاروں کی حالت زار کو سدھارنے کے لئے بلند و بانگ دعوے کئے تھے جو تاحال صر ف زبانی جمع خرچ سے آگے نہ بڑھ سکے ،ہمیں ادھر گرمیوں اور سردیوں کے آغاز کے ساتھ مہنگائی آگھیرتی ہے ،جس طرح سیزن بدلتے ہیں اس طرے سٹال ہولڈر ز کے موڈ بدلتے ہیں جن سے سبزیوں اورپھلوں کے ریٹس بھی بدل جاتے ہیں اگر ایسی ہی صورتحال رہی تو پھر لو گ اس نظام سے بھی اکتا جائیں گے،ہمارا ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد سید سے مطالبہ ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر خود ہر اتوار بازار میں سرپرائز وزٹ کریں تو ان کو ساری صورتحال کا پتہ چل جائے ۔شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ درجہ دوئم اور سوئم کی پھل اور سبزیاں درجہ اول کے ریٹس پر فروخت کی جارہی ہیں،انتظامیہ اتوار کو ہفتہ چھٹی سمجھ کر غائب ہو جاتی ہے،پچھلے دنوں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرلاہور کے علاوہ میئر لاہور کرنل (ر)مبشر کے ہنگامی اور سرپرائز دوروں کی وجہ سے اتوار بازاروں کے حالات کچھ بہتر ہوئے تھے لیکن اب پھر وہی مہنگائی کا طوفان ہے ۔
اتوار بازار