ایران کے جوہری معاہدہ پر عملدرآمد میں تعمیری کردار ادا کرینگے : چین ، ٹرمپ ناکام ہو گئے : روحانی
کیگالی228 تہران (آئی این پی) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین ایران کے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے اور عملدرآمد میں تعمیری کردار ادا کر تا رہے گا ۔وانگ نے جو کہ روانڈا کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ہیں نے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ، طرفین نے امریکہ کی طرف سے ایران کے جوہری معاہدے کے بارے میں د یئے گئے بیان پر تبادلہ خیال کیا ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ جمعہ کو کہا تھاکہ وہ آخری مرتبہ 2015ء کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی میں توسیع کرے گا ۔وانگ نے کہا کہ ایران کے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنا اور عملدرآمد کرنا متعلقہ فریقین کی ذمہ داری اور بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش ہے۔ اسے بین الاقوامی عدم پھیلاؤ رجیم کی سربلندی ، علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے علاوہ دنیا کے دیگر اہم مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی ۔ معاہدے پر عملدرآمد کو پٹڑی سے نہیں اتارا گیا بلکہ اسے بعض نئے پیچیدہ عوامل کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انہوں نے [ ایران پرزوردیا کہ وہ پرسکون رہے اور معاہدے کے تحت ذمہ داریاں نبھاتا رہے ۔ دریں اثناایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امر یکہ تہران اور بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ ایرانی ٹیلی وژن پر اپنے براہ راست خطاب میں روحانی نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اور ٹرمپ بارہا کوششوں کے باوجود جوہری معاہدے کو سبوتاژ کرنے میں ناکام رہے۔ یہ معاہدہ ایران کے لیے ایک طویل المیعاد کامیابی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیجوہری معاہدے کی آخری مرتبہ توثیق کی۔ تاہم انہوں نے اپنے یورپی حلیفوں اور کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اس معاہدے کی "حیران کن خامیوں" کی درستی کے لیے کام کریں، بصورت دیگر امریکہ اس معاہدے سے دست بردار ہو جائے گا۔
چین ایران