طویل فوجی آمریت کے باعث ترقی کا عمل تیز نہیں ہو سکا، جنرل(ر) عبدالقیوم

طویل فوجی آمریت کے باعث ترقی کا عمل تیز نہیں ہو سکا، جنرل(ر) عبدالقیوم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


چکوال(این این آئی) چیئرمین دفاعی پیداوار سینٹ کمیٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے کہاہے کہ ملک میں زیادہ تر فوجی آمریت مسلط رہی اور ماضی میں سپریم کورٹ سمیت ریاست کے اداروں نے فوجی آمریت کو مضبوط کرنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور یہی وجہ ہے کہ طویل فوجی آمریت کی وجہ سے پاکستان میں ترقی کا عمل اس انداز میں نہیں ہو سکا جس کا پاکستان حقدار ہے۔ بہرحال اب سپریم کورٹ بھی آزادانہ فیصلے کر رہی ہے ، ملک میں جمہوریت ہے اختلاف رائے اس جمہوریت کا حسن ہے ۔ حکومت کے غلط کاموں پر تنقید اپوزیشن کا حق ہے مگر اس اختلاف رائے کو اتنا نہ بڑھایا جائے کہ ریاستی ادارے دباؤ کا شکار ہو جائیں اور ریاست کا وجود ہی خطرے میں پڑ جائے۔وہ سول اور ریٹائرڈ فوجیوں کے ملک گیر کنونشن سے خطاب کے بعد چکوال پریس کلب میں اظہار خیال کررہے تھے۔ اس موقع پر بریگیڈیر (ر) غلام علی، بریگیڈیر(ر) محمد حفیظ، کرنل(ر) راجہ محمد طارق بھی موجود تھے۔ جنرل عبدالقیوم نے مزید کہا کہ ملک میں جمہوری نظام برقرار ہے اور2018 الیکشن کا سال ہے، مارچ میں سینٹ کے الیکشن بھی ہونے جا رہے ہیں لہٰذا ایک بات طے ہے کہ ملک کا مستقبل جمہوریت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام میں یقیناًکئی خرابیاں ہیں جس کو دور کرنے کیلئے تمام ریاستی اداروں کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔اس موقع پر انہوں نے افواج پاکستان کے شہیدوں اور غازیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کا کیک بھی کاٹا۔
جنرل عبدالقیوم

مزید :

علاقائی -