اکادمی ادبیات کوملک گیر وسعت دی جائے گی، عرفان صدیقی

اکادمی ادبیات کوملک گیر وسعت دی جائے گی، عرفان صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان اکادمی ادبیات کے دفاتر ملتان، گلگت، فاٹا، دادو اور مظفر آباد کے دور افتادہ علاقوں تک وسعت ملنے سے ادبی سرگرمیوں کے فروغ اور مقامی ادبی شخصیات کی کاوشوں کے اعتراف میں مدد ملے گی۔ پاکستان اکادمی ادبیات کے 1976ء میں قیام کے بعد سے اس کے دفاتر وفاق اور صوبائی دارالحکومتوں تک محدود تھے تاہم اسلام آباد، پشاور، لاہور، کراچی اور کوئٹہ کے بعد پاکستان اکادمی ادبیات کے دفاتر ملتان، گلگت، دادو، فاٹا اور مظفر آبادمیں قائم کئے جا رہے ہیں۔ اے پی پی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اکادمی ادبیات کا عارضی دفتر قبل ازیں ملتان میں قائم کیا گیا ہے جبکہ مستقل دفتر کا قیام آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زمین کی خریداری کے لئے فنڈز کی تخصیص کے بعد عمل میں لایا جائے گا۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن نے گلگت، فاٹا، دادو اور مظفر آباد میں پاکستان اکادمی ادبیات کے دفاتر کے قیام کی باضابطہ منظوری دے دی ہے اور آئندہ مالی سال کے دوران بجٹ مختص کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چار مقامات پر دفاتر کے قیام کے لئے زمین کی خریداری کا عمل آخری مراحل میں ہے جس کے بعد تعمیراتی کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔ پاکستان اکادمی ادبیات کا ہر دفتر کے قیام پر 10 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن نے فنڈز حاصل کر لئے ہیں اور پشاور اور کوئٹہ میں پاکستان اکادمی ادبیات کے اپنے دفاتر قائم کرنے کے لئے زمین بھی حاصل کر لی گئی ہے۔ رواں ماہ پشاور میں اکادمی کے دفتر کا سنگ بنیاد رکھ دی جائے گا جبکہ کوئٹہ میں آئندہ ماہ تعمیراتی کام شروع ہو گا۔
عرفان صدیقی

مزید :

علاقائی -