بھارت جس زبان میں چاہتا ہے جواب دینے کیلئے تیار ہیں ، افغانستان سے پاکستانی سرزمین پر حملے رکنے چاہئیں : ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد (این این آئی)دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل خان نے کہا ہے افغانستان سے پاکستانی سرزمین پر حملے رکنے چاہئیں ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا پاکستان لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے اور اب انہیں خوش اسلوبی کیساتھ اپنے آبائی وطن واپس جانا چاہیے، افغانستان کا زیادہ تر علاقہ افغان حکومت کے قبضے میں نہیں۔ افغانستان سے دہشت گردی کے جڑ سے خاتمے کیلئے امر یکہ اور نیٹو فورسز وہاں کام کر رہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف موجودہ صورت حال سے گھبراہٹ کا شکار ہوگئے ہیں ، آرمی چیف میڈیا پر نہیں بولتا، مگر وہ اپنی گھبراہٹ اور خوف کی وجہ سے میڈیا پر بولنے پر مجبور ہوگئے ہیں، بھارت جس زبان میں چاہتا ہے پاکستان جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ریڈیو پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہا ہے۔ برہان الدین وانی کی شہادت کے بعد بھارتی مظالم نئی نہج پر پہنچ گئے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں کے خلاف پیلٹ گنز کا اندھا دھند استعمال کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی اداروں نے بھی بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے، ان مظالم کے باوجود اسے رتی بھر فائدہ حاصل نہیں ہوا، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق اپنا فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا جائے۔ بھارتی آرمی چیف میڈیا پر آکر بیان بازی کرتے ہیں جو کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد ان کی گھبراہٹ کا ثبوت ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت کے ساتھ تمام مسائل کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے حل کئے جائیں، لیکن اگر بھارت کسی دوسری زبان میں بات کرنا چاہتا ہے تو ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں۔
دفتر خارجہ