شیخوپورہ:6روز بعد بھی اغواء بچے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا
شیخوپورہ(بیورورپورٹ)تھانہ بھکھی کے علاقہ قصبہ فیروزوٹواں میں ایک غریب مزارع کے 12 سالہ بیٹے کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا بھکھی پولیس نے 8 روز سے مغوی بچے کے اغوا کا مقدمہ درج نہیں کیا اور درخواست لیکر اس کی والدہ کو یہ کہہ کر تھانہ سے نکال دیا کہ اپنے رشتہ داروں کے پاس تلاش کرو محنت کش خاندان 8 روز سے مسلسل تھانہ کے چکر لگا رہا ہے مگر اسکی کوئی شنوائی نہیں ہورہی پولیس مغوی بچے کو تلاش کرنا تو در کنار اسکی رپٹ تک درج نہیں کی جس پر مزراع محمد اکبر رحمانی اوراسکی بی بی کوثر بی بی صحافیوں کے پاس پہنچ گئی۔
جہاں اس نے بتایا کہ 6 جنوری کی شب اس کا بیٹا شعیب جو کہ ایک درزی کی دکان پر کام کرتا ہے کی طرف گیا جب وہ رات گئے واپس نہ آیا تو اسکی رشتہ داروں اور دیگر مقامات پر تلاش کی گئی مگراس کا کوئی پتہ نہ چل سکا اور وہ خود تھانہ میں گئی تو ڈیوٹی پر موجود محرر نے یہ کہہ کر اسے تھانہ سے نکال دیا کہ جاؤں وہ خود ہی گھر آجائیگا اور اسکی درخواست بھی وصول نہ کی گزشتہ 8 دنوں سے وہ مارے مارے پھر رہی ہیں مگر اس کا بیٹا کہیں سے بھی نہیں ملا گزشتہ روز پولیس نے اسکی درخواست تو وصول کرلی مگر اس پر کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی اس کا مقدمہ درج کیا گیا ہے خدشہ ہے کہ نامعلوم ملزمان نے اس کے بیٹے کو اغوا کرلیا ہے اگر اس کے بیٹے کو کوئی نقصان پہنچا تو اسکی ذمہ دار بھکھی پولیس ہوگی پولیس کی ہٹ دھرمی کی انتہا ہے کہ اسکے بیٹے کے اغوا کی کارروائی کرنے کی بجائے ہم پر ہی دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ آپ خود ہی اسے تلاش کرو محنت کش خاندان نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقامی پولیس کی اس کوتاہی کا نوٹس لیکر اس کے بچے کی بازیابی کیلئے احکاما ت دیں بتایا گیا ہے کہ اغوا ہونیوالا بچہ شعیب پانچ بہن بھائی ہیں اور اس کا والد مقامی زمیندار سرفراز کے پاس مزراع ہے گھر میں غربت کے باعث وہ مقامی درزی کی دکان پر کام کرتا تھا اور 6 جنوری کی شام وہ گھر سے دکان پر گیا اور واپس نہ آیا ۔رابطہ کرنے پر تھانہ محرر مرتضیٰ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انکے پاس ابھی کوئی درخواست نہیں آئی تاہم وہ چیک کرلیتے ہیں ۔