بلوچستان خانہ جنگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، لشکری رئیسانی
کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان خانہ جنگی کا متحمل نہیں ہوسکتا صدیوں سے آباد اقوام کے درمیاں دوریاں پیدا کرنے کیلئے بلوچستان میں مذہبی منافرت کو ہواد ی گئی ۔ ہزارہ برادری کو ایک علاقے میں محصور رکھ کر انہیں سیاسی عمل سے دوررکھا گیا ہے ۔ بلوچستان کے وسائل اور مسائل یہاں آباد تمام اقوام کی مشترکہ میراث اور اسکا دفاع ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔موجودہ صورتحال میں بلوچستان کے سیاسی عمل میں شامل ہوکر نوجوان طبقہ کو اپنے اکابرین کی سوچ وفکر کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ جب بلوچستان کے عوام ایک طاقت بن کر ابھریں گے اسی روز صوبے سے مظلومیت محرومی ظلم و جبرناانصافیوں اور دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا۔ہزارہ برادری کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر نوابزادہ میر حاجی لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کمیونٹی برادری طبقات کو ایک دوسرے سے جدا کرکے ہمارے وسائل کو لوٹا گیا اگر اب بھی ہم سازشیں کرنے والوں کو نہیں پہچان سکے اور نفرت کی بنیاد پر زندگی گزاتے رہے تو ہماری آئندہ نسلیں اسی طرح مظلومیت اور محکومیت کی زندگی گزاریں گی جس طرح ہم گزشتہ 70 برس سے گزار رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کو ایک علاقے تک محدود رکھ کر انکے آگے رکاوٹیں کھڑی کر کے انہیں ایک کمیونٹی ہونا کا احساس دلایا گیا ہے لیکن ہم آج یہاں انہیں یہ باور کرانے آئے ہیں کہ بلوچ سرزمین، قدرتی وسائل، اور مسائل یہاں آباد ہم سب کی مشترکہ ملکیت ہے اور اس کیلئے بلوچ قوم سمیت یہاں آباد تمام اقوام اورکمیونٹیز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ سیاسی طور پر کٹ کر رہنے سے ہزارہ بر داری کے لوگ ایک ایم پی اے کی نشست حاصل کرکے کمینوٹی حال، ورزش خانہ، چند سو طلباوطالبات کو اسکالرشپ دلانے میں کامیاب تو ہوجائیں گے مگر چھوٹے چھوٹے گروہ میں بیٹے رہنے سے ہم اپنے وسائل کا دفاع نہیں کرسکتے نہ ہی صوبے میں جاری سیاسی بحران خانہ جنگی اور تقسیم کو روک پائیں گے۔