استنبول میں چار فریقی مذاکرات ، ترکی نے افغان طالبان کو اپنے ملک میں سیاسی دفتر کھولنے کی پیشکش کر دی
استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان مصالحتی عمل کے لیے طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کی ترکی میں ملاقات ہوئی ہے، جس میں ترکی کی جانب سے طالبان کو اپنے ملک میں سیاسی دفتر کھولنے کی تجویز دی گئی۔افغان خبر ایجنسی کے مطابق استنبول میں ہونے والے اجلاس میں طالبان قطر آفس، ملارسول گروپ اور حزب اسلامی کے ارکان اور افغان حکومت کے نمائندے شریک تھے۔ترک حکومت کے تعاون سے ہونے والا یہ چار فریقی اجلاس پیر تک جاری رہے گا۔اس سے قبل ترکی میں گزشتہ سال بھی طالبان اور افغان حکومتی ارکان کی ملاقاتیں ہوئی تھیں۔استنبول: افغانستان میں امن قائم کرنے کے لیے ترکی میں کابل حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور امن قائم کرنے کے لیے ترک حکومت کی جانب سے استنبول میں چار فریقی مذاکراتی عمل کا انعقاد کیا گیا۔ 3 روزہ مذاکراتی عمل کا آغاز ہفتے سے ہوا جو پیر تک جاری رہے گا۔ بات چیت میں افغان طالبان، ملا محمد رسول گروپ، حزب اسلامی افغانستان اور افغان حکومت کے نمائندگان شریک ہیں۔افغان نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ترک حکومت نے افغان طالبان کو ملک میں سیاسی سرگرمیوں کے لیے ا?فس کھولنے کی بھی پیشکش کی ہے۔ افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درمیان استنبول میں یہ تیسرا اجلاس ہے، اس سے قبل گزشتہ سال بھی ترکی کے شہر استنبول میں ہی مذاکرات ہوئے ھے۔واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درمیان کئی بار مذاکرات ہوچکے ہیں تاہم ہر بار بات چیت میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور مذاکرات بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوگئے۔
مذاکرات