لاہور میں مختلف علاقوں سے 2بچیوں سمیت 6کمسن اغوا، بد اخلاقی کی کوشش 2ملزم پولیس کے حوالے
لاہور(خبر نگار)صوبائی دارلحکومت کے مختلف علاقوں میں2 کمسن بچیوں سمیت 6 بچوں کو اغوا کرلیا گیا۔مبینہ بداخلاقی کی کوشش میں ملوث دو اغوا کاروں کو محلے داروں نے پولیس کے حوالے کردیا ۔ واقعات پر گھروں میں سوگ کا سماں جبکہ شہر خوف و حراس پھیلا رہاہے۔ گرین ٹاؤن کے علاقہ میں 11سالہ خدیجہ گھر کے باہر سودا سلف لینے نکلی کہ اُسے نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے زبردستی اغوا کرلیا۔واقعہ پر والدہ پر سکتہ طاری ہوگیا اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ۔پولیس کے مطابق ملزمان کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔مانگا منڈی کے نواحی گاؤں تالاب سرائے کے رہائشی محمد اشفاق کا 5سالہ بیٹا علی عباس گھر سے باہر کھیل رہا تھاکہ اُسے نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا۔پولیس نے ملزم عمر گل کوشبہ کی بنا پر حراست میں لے لیاہے۔پولیس کے مطابق کم سن بچے کو مبینہ بداخلاقی کے لیے اغوا کیا گیا ۔لوہاری گیٹ کے علاقہ میں 5سالہ رشید گھر کے باہر کھیل رہا تھاکہ اسے نا معلوم موٹر سائیکل سواروں نے اغوائکر لیا۔پولیس نے کمسن رشید کے والد کے بیان پر کارروائی شروع کردی ہے۔ فیکٹری ایریا کے علاقہ پنجاب سوسائٹی کے قریب میو کالونی سے 5سالہ بچی کو مبینہ بداخلاقی کے لیے اغوا کیا گیا۔محلے داروں نے ایک اغواء کار پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس کے مطابق اغوا ہونے والی کم سن بچی (ع) کی بازیابی کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ باغبانپورہ کے علاقہ محمود بوٹی سے 5سالہ حسن جبکہ شاہدرہ کے علاقہ سے 6سالہ وسیم کو اغوا کر لیا گیا ۔ پولیس کے مطابق دونوں واقعات کے ورثاء کے بیان پر کارروائی کی جارہی ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابقمانگامنڈی میں 5 سالہ بچے نے شور مچا کر بد اخلاقی کی کوشش ناکام بنا دی،اہل علاقہ نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا جسے پولیس نے رشوت لے کر چھوڑ دیا۔ دنیا نیوز کے مطابق ملزم 5 سالہ بچے کو اٹھا کر کھیتوں میں لے جا رہاتھا کہ بچے نے شور مچادیا جس پر اہل علاقہ اکٹھے ہو گئے بچے کے والدین سراپا احتجاج ہیں ،ان کا مطالبہ ہے کہ اعلیٰ حکام پولیس کے رو یہ کا نوٹس لیں اور ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔لاہور میں اقبال ٹاون کے علاقہ میں 13 سالہ حافظ قرآن کو موٹر سائیکل سوار نے لفٹ دینے کے بہانے کوارٹر پر لے جا کر مبینہ طور پر بد اخلاقی کا نشانہ بنا یا۔، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملز موں کو گرفتار کر لیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اقبال ٹاؤن پولیس کو آصف بلوچ نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ بہاولنگر کے نواحی علاقہ چشتیاں کا رہائشی ہے۔ اس کا بیٹا 13 سالہ محمد یاسر جوہر ٹاؤن ڈاکٹر ہسپتال کے قریب مدرسہ میں قرآن حفظ کر کے دہرائی کرنے جا رہا تھا کہ ایک موٹرسائیکل سوار جو کہ معلوم ہونے پر پتہ چلا کہ ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب بلوچ ہوٹل پر کام کرتا ہے نے موٹر سائیکل پر میرے بیٹے یاسر کو لفٹ دینے کے بہانے بٹھایا اور اقبال ٹاؤن کے علاقہ بھیکے والا پنڈٹوکے والا چوک پر ملک طارق کے کوارٹروں میں لے گیا جہاں کوارٹر نمبر 3 میں لے جا کر مبینہ طورپر قتل کرنے کی دھمکی دے کر بد اخلاقی کی ،مقدمہ درج کیا جائے۔ دریں اثناایف آئی اے سائبر کرائم لاہور نے کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ تین سال سے برہنہ تصاویر اور وڈیوز بنا کر لڑکی کو بلیک میل کرنے والے تین ملزموں کو گرفتار کر لیا ، مقدمہ درج کر کے ملز موں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم کو ایک لڑکی اور اس کے والدین نے محمد آسف کے خلاف درخواست دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم اپنے دیگر 2 ساتھیوں کے ساتھ مل کر ان کی بیٹی کی برہنہ تصاویر اور ویڈیوز بنا کر گزشتہ 3 سال سے اسے بلیک میل کر رہا ہے جس پر ایف آئی اے نیمحمد آصف ولد محمد تنویر کو بینک سٹاپ سے گرفتار کر کے اس کی نشاندہی پر دیگر 2 ملز موں کے موبائل فونز سے قابل اعتراض تصاویر ار ویڈوز برآمد کر لی ہیں۔ ملزموں کے خلاف مقدمہ نمبر 05/18 درج کر کے تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے۔فیس بک پر دوستی کے بعد نو عمر لڑکوں کے ساتھ بد اخلاقی کرنے اور اس کے بعد ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے گروہ کے انکشاف پر شہری سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ہے۔ منڈی بہا ء الدین میں ایک گروہ کا انکشاف ہوا ہے جو فیس بک پر نو عمر بچوں کے ساتھ دوستی کرتا ہے اور جھانسہ دے کر انہیں ہوٹل میں بلاتا اور بد اخلاقی کا نشانہ بناتا ہے۔ اب تک گروہ کے متاثرہ تین بچے منظر عام پر آئے ہیں جن کے اہل خانہ نے کالج چوک پر شدید احتجاج کیا ۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ہے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ ملزم بچوں سے ویڈیو فیس بک پر ڈالنے کی دھمکی دے کر بھتہ وصول کرتے ہیں، پولیس کو شکایت کی گئی لیکن وہ با اثر گروہ کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔
بچے اغوا