اقتدار،شہرت ،دولت کا وہ نشان جو کسی بھی ہاتھ میں نظرآنے لگ جائے تو ایسا انسان کبھی ناکام نہیں ہوسکتا،غور سے دیکھئے یہ آپ کے ہاتھوں میں بھی ہوسکتا ہے
لاہور(نظام الدولہ)انسان کے ہاتھوں میں لکیروں کے علاوہ بھی چھوٹے چھوٹے نشانات موجود ہوتے ہیں جو اپنے اثرات رکھتے ہیں ۔تاہم یہ کس جگہ واقع ہوں ،ان کی نوعیت اس مقام کے مطابق ہوگی۔جیسا کہ ایک نشان چوکور ہے ، یہ وہ نشان ہے جو دل کی لکیر اور دماغی لکیر کے درمیان ہوتی ہے۔ عام طور پر یہ ہموار،اسکے دونوں خطوط متوازی، فراخ اور کشادہ،درمیان میں تنگ ہوتی ہے ۔
چوکور کسی بھی انسان کے مزاج کی وضاحت کرتی ہے ،وہ کتنی دولت کما سکتا ہے اور دولت کماتے ہوئے اسکا ذہن کیا سوچ رہا ہوتا ہے،یہ چوکور سے نظر آجاتا ہے۔ ماہرین دست شناسی کا کہنا ہے کہ چوکور کو صاف ہونا چاہئے۔ بہت سے خطوط ایک دوسرے کو کاٹتے ہوئے نکلنے چاہئیں۔ نہ زیادہ خطوط دماغی لکیر سے آئیں اور نہ ہی قلبی لکیر کی طرف سے اس میں داخل ہوں اور دوسروں کو کاٹتے ہوئے گزریں۔ اگر یہ کاٹتے ہوئے زیادہ خطوط سے پاک ہو تو اس میں مندرجہ ذیل خوبیاں ہوں گی۔
۱۔ طبع ہموار
۲۔ بردباری
۳۔ فراخ دلی
۴۔ کشادہ رو
۵۔ دوسروں سے محبت
۶۔ وفاداری
تنگ چوکور:
اگر چوکور تنگ ہو یعنی قلبی لکیر اور دماغی لکیر کے درمیان فاصلہ کم ہو تو سمجھئے ایسا فرد تنگ نظر، چھوٹی فطرت، کمینہ خیالات والا ہو گا اور دوہری طبع کا حامل ہو گا یا متعصب ہو گا۔ خاص کر مذہب اور اخلاق کے سلسلہ میں اس کی خامیاں واضح ہوں گی۔
تکون نما چوکور:
آپ کئی ہاتھ ایسے بھی ملاحظہ کریں گے جن میں یہ چوکور تکون نما صورت اختیار کرتی نظر آئے۔ اس قسم کے افراد تنگ نظر اور متعصب ہوتے ہیں۔ وہ صورت حال کو بڑی تنگ نظری سے دیکھتے ہیں اور اپنی رائے پر قائم رہنا پسند کرتے ہیں اس قسم کے لوگ تنگ نظر مذہبی لوگوں میں ملیں گے۔ مذہبی تنگ نظر لوگوں میں چوکور تنگ بھی ملتی ہے۔
بہت فراخ چوکور:
اگر یہ چوکور بہت فراخ ہو۔ دوسرے لفظوں میں قلبی لکیر اور دماغی لکیر کا فاصلہ بہت زیادہ ہو تو ایسا فرد مذہب کے معاملے میں اتنا فراخ دل ہو گا کہ اس کی فراخ دلی اْس کیلئے وجہ مصیبت بن جائے گی۔
درمیان میں تنگ چوکور :
اگر چوکور درمیان میں تنگ ہو جائے اور کمر کی سی صورت پیدا ہو جائے تو اس قسم کا فرد دوسروں کے لیے متعصب اور انصاف کرنے والا ہوتا ہے۔
متوازن چوکور:
اگر دونوں اطراف برابر ہوں تو اچھی صورت حال ہے۔ اگر ایسی صورت حال نہ ہو اور چوکور سورج کے اْبھار کے نیچے کم ہو تو ایسا فرد اپنے نام، اپنی پوزیشن اور عام شہرت اور ساکھ کی پروانہ کرے گا۔ اس کے برعکس اگر زحل کے نیچے کم ہو ، تو وہ اپنی جھوٹی سچی ساکھ کے پیچھے پڑا رہے گا۔
مشتری اور زحل کے نیچے فراخ چوکور:
اگر چوکور مشتری اور زحل کے نیچے فراخ ہو لیکن دوسرے سرے پر تنگ ہوتی چلی جائے تو ایسا فرد پہلے فراخ دل ہو گا لیکن آہستہ آہستہ اس کی طبع تنگ ہوتی چلی جائے گی۔ وہ تنگ نظر ہوتا جائے گا۔ وہ متعصب ہو جائے گا اور اپنے ساتھیوں سے انصاف نہ کر سکے گا۔
طویل تر چوکور :
کئی مرتبہ چوکور ضرورت سے زیادہ طویل ہوتی ہے۔ اس قسم کے فرد کی دماغی حالت صحیح نہیں ہوتی۔ وہ اپنے خیالات میں احتیاط کا حامل نہیں ہوتا۔ اْس کے طبع میں کو تاہ اندیشی کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہے۔ وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا۔
اندرونی لکیروں کے بغیر چوکور :
اگر چوکور کے اندر لکیریں نہ ہوں یعنی ایسی لکیریں جو ایک دوسری کو کاٹتی ہوئی نکل جاتی ہیں تو سمجھئے کہ اس فرد کی طبیعت سکون انگیز ہو گی۔ اس میں حوصلہ اور بردباری ہو گی۔
اندرونی لکیروں سے بھرپور چوکور:
اگر چوکور میں بے جا ایسی لکیریں ہوں کہ چوکور میں ایک دوسری کو کاٹتی پھرتی ہوں ،چوکور ان کی وجہ سے جالی سی نظر آتی ہے تو ایسا فرد بڑی آسانی سے غصے میں آجاتا ہے۔ اْس کی طبیعت ہیجان انگیز ہوتی ہے اور مزاج مضطرب اور پریشان ہوتاہے۔
چوکور میں ستارہ :
چوکور کے اندر اگر ستارہ موجود ہو تو بڑا اچھا نشان سمجھا جاتا ہے ، بالخصوص جب وہ کسی اچھے اْبھار کے نیچے ہو جیسے مشتری اور سورج کے نیچے۔ اگر مشتری کے نیچے ستارہ ہو تو ایسا فرد اقتدار حاصل کرے گا۔ قوت حاصل کرے گا۔ طاقت اختیار کرے گا۔ اگر زحل کے نیچے ہو تو دنیاوی کاموں میں کامیابی اور کامرانی حاصل کرے گا۔ وہ جن راستوں پر بھی بڑھتا جائے گا۔ کامرانی اْس کے قدم چومے گی۔
سورج کے اْبھار کے نیچے اگر ستارہ ہو گا تو ایسے فرد کو آرٹ ، ادب ، فنون لطیفہ کی وجہ سے کامیابی حاصل ہو گی۔ اگر ستارہ عطارد کے نیچے ہو گا تو ایسا فرد سائنس اور تحقیق کی بدولت ترقی کرے گا۔ وہ سائنس اور تحقیق میں دوسروں سے ممتاز ہو گا۔ کامیاب و کامران ہو گا اور دوسروں سے بازی لے جائے گا۔