زیادتی واقعات پر پہلے اقدامات کئے ہوتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا،چیف جسٹس منصور علی شاہ

زیادتی واقعات پر پہلے اقدامات کئے ہوتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا،چیف جسٹس منصور ...
زیادتی واقعات پر پہلے اقدامات کئے ہوتے تو یہ واقعہ نہ ہوتا،چیف جسٹس منصور علی شاہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ میں زینب قتل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ پہلے واقعات پراتنی سنجیدگی کیوں نہیں دکھائی گئی ،اگر پہلے اقدامات کئے ہوتے تویہ واقعہ نہ ہوتا۔
تفصیلات کے مطابق زینب کے قاتل کی گرفتاری کیلئے دی گئی ڈیڈلائن گزرنے کے بعد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس صداقت پر مشتمل بنچ نے سماعت کی، آئی جی پنجاب طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے،اس پرعدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب کیوں پیش نہیں ہوئے ، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ قصور میں ملزم کی گرفتاری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
دوران سماعت ڈی جی فرانزک نے عدالت کو بتایا کہ 200افرادکاڈی این اے آج مکمل کرلیں گے،کسی کاڈی این اے مل جائے تو نادرا سے شناخت نہیں ہوسکتی،اگرملزم قصورمیں موجود ہے توبچ نہیں سکتا۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایاکہ جون 2015میں قصورمیں بچی سے زیادتی کاپہلاواقعہ ہوا،اس پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلے واقعات پراتنی سنجیدگی کیوں نہیں دکھائی،اگرپہلے اقدامات کئے ہوتے تویہ واقعہ نہ ہوتا،انہوں نے کہا کہ پولیس مزید 2 دن میں تفتیش کرکے رپورٹ پیش کرے ،ہم چاہتے ہیں پولیس کوششیں کرتی رہے۔