کراچی میں نوجوان قتل کیس میں اہم پیش رفت گاڑی میں موجود لڑکی سے پولیس کا رابطہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)کراچی میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے کیس میں پولیس نے کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے انتظار کے ساتھ گاڑی میں موجود لڑکی کا بیان ریکارڈ کرلیا۔جس میں لڑکی کا کہنا ہے کہ فائرنگ اتنی شدید تھی وہ دیکھ نہیں پائیں کہ فائرنگ کس نے کی۔
پولیس کے مطابق لڑکی کا باقاعدہ بیان نہیں لیا گیا، کوشش ہے کہ ان کا باضابطہ بیان ریکارڈ کروایا جائے جس کے بعد مزید تفصیلات واضح ہوں گی۔ابتدائی معلومات کے مطابق یہ لڑکی واقعے میں جاں بحق ہونے والے لڑکے انتظار کی دوست تھی اور فائرنگ کے واقعے کے بعد رکشے میں بیٹھ کر چلی گئی تاہم انہوں نے خود اس بات کی تصدیق نہیں کی۔
دوسری جانب ڈی آئی جی ساوتھ آزاد خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ واقعے کی تفتیش کی جائے گی اور کسی سے رعایت نہیں ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ چھ اہلکاروں کو واقعے کے روز فوری گرفتار کرلیا گیا جبکہ اب تک 9 میں سے 8 اہلکار گرفتار کیے جاچکے ہیں۔ڈی آئی جی ساوتھ کا کہنا تھا کہ انتظار کے والدنے صبح ایف آئی ار کی درخواست دی تھی، انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا جاچکا ہے۔19 سالہ انتظار کو اتوار کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔ابتدائی طور پر پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا تاہم بعدازاں یہ انکشاف ہوا کہ انتظار کی گاڑی پر اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے فائرنگ کی تھی جس کی وجہ اشارہ دینے کے باوجود گاڑی نہ روکنا بتایا گیا۔