2 برسوں میں بچے بچیوں کے ساتھ بداخلاقی کے 2040مقدمات میں صرف19ملزموں کو سزا ملی ،ہائی کورٹ میں پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف

لاہور(نامہ نگار خصوصی)پنجاب پولیس کی لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ صوبے بھر میں گزشتہ 2برسوں کے دوران 10برس سے کم عمر بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی بداخلاقی ،اغواءاور بداخلاقی کے بعد قتل کے مجموعی طور پر2040مقدمات درج ہوئے لیکن بدقسمتی سے صرف 19ملزموں کو سزا ہوئی، 166ملزمان ناقص تفتیش اور کمزور شہادتوں کی بنیاد پر بری ہوئے جبکہ 1020مقدمات التواءکا شکارہیں ۔
آئی جی پولیس پنجاب عارف نواز کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریری رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ 2016-17ءکے دوران کم عمر بچیوں کے ساتھ جنسی بداخلاقی کے 252مقدمات درج ہوئے جن میں سے 4ملزمان کو سزا ہوئی، 25ملزمان بری ہوئے جبکہ 206ملزموں کے مقدمات زیر التواءہیں اور 14مقدمات جھوٹے قرار دے کر خارج کئے گئے، 2 برسوں میں بچوں کے ساتھ جنسی بداخلاقی کے 1045مقدمات درج کئے گئے جن میں سے 7ملزمان کو سزائیں ہوئیں 139ملزم بری ہوئے اور 788ملزموں کے مقدمات زیر التوا ءہیں ،91مقدمات جھوٹے قرار دے کر خارج کئے گئے، رپورٹ کے مطابق دو برسوں کے دوران کمسن بچیوں کے ساتھ بداخلاقی کے 24مقدمات درج ہوئے، 4 ملزموں کو سزا ہوئی جبکہ ایک ملزم کو بری کیا گیا، 13ملزموں کے مقدمات زیر التوا ءہیں، بچیوں کو بداخلاقی کے بعد قتل کرنے کے19مقدمات درج ہوئے جن میں سے چار ملزموں کو سزا ہوئی، ایک ملزم بری ہوا اور 13ملزموں کے مقدمات زیر التوا ءہیں۔عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 2017ءکے دوران پنجاب میں 10 سال سے کم عمر کے 10لڑکے بداخلاقی کے بعد قتل کئے گئے۔ان مقدمات میں19ملزم گرفتارہوئے اور9 کا چالان عدالتوں میں پیش کیا جاچکا ہے۔