دنیا کی سب سے زیادہ ہم شکل قرار پانے والی جڑواں بہنوں نے ایک ہی شخص سے تعلق قائم کرنے کے بعد ایسی خواہش کا اظہار کردیا کہ آپ کو بھی حیرت ہوگی

دنیا کی سب سے زیادہ ہم شکل قرار پانے والی جڑواں بہنوں نے ایک ہی شخص سے تعلق ...
دنیا کی سب سے زیادہ ہم شکل قرار پانے والی جڑواں بہنوں نے ایک ہی شخص سے تعلق قائم کرنے کے بعد ایسی خواہش کا اظہار کردیا کہ آپ کو بھی حیرت ہوگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پرتھ (ڈیلی پاکستان آن لائن) آسٹریلوی شہر پرتھ سے تعلق رکھنے والی جڑواں بہنوں اینا اور لوسی کو دنیا کی سب سے زیادہ ہم شکل جڑواں بہنیں قرار دیا جاتا ہے۔انہوں نے نہ صرف ایک ہی شخص سے تعلق قائم کر رکھا ہے بلکہ اب انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک ہی وقت پر حاملہ ہونا چاہتی ہیں۔
اینا اور لوسی نے گزشتہ ماہ ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کے دوران بتایا تھا کہ وہ اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ شادی کرنا چاہتی ہیں لیکن قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ایک تازہ ٹی وی انٹرویو کے دوران انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک ہی وقت پر حاملہ ہونا چاہتی ہیں۔

فوٹو: انسٹاگرام
پرتھ سے تعلق رکھنے والی 33 سالہ اینا اور لوسی کو دنیا کی سب سے زیادہ ہم شکل اس لیے قرار دیا جاتا ہے ۔ ان کی نہ صرف شکلیں ملتی ہیں بلکہ قدوقامت اور مسکراہٹ بھی ایک جیسی ہے۔ جب وہ کسی ٹی وی شو میں شرکت کرتی ہیں تو میزبانوں کی سہولت کیلئے انہیں اپنے اپنے نام کا بیج لگانا پڑتا ہے۔دونوں بہنوں نے ایک ہی شخص سے تعلق قائم کر رکھا ہے اور گزشتہ 6 سال سے ایک ہی گھر میں اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ ان کا 35 سالہ بوائے فرینڈ بین بائرن بھی جڑواں پیدا ہوا تھا۔

فوٹو: انسٹاگرام
ایک ہی آدمی سے تعلق کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے لوسی نے بتایا کہ وہ اور اس کی بہن اینا 24 گھنٹے ایک ساتھ رہتی ہیں اس لیے ہم نے ایک ہی شخص سے تعلق قائم کیا ۔ لڑکے بھی سوچتے ہیں کہ ان کی 2 گرل فرینڈز ہونی چاہئیں تو اس لیے ہم دونوں ہی بین کے ساتھ رہ رہی ہیں۔
دونوں بہنوں نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ایک ہی وقت پر حاملہ ہونا چاہتی ہیں۔ اینا نے کہا کہ اگر وہ حاملہ ہوئی تو یہ یقینی بات ہے کہ لوسی بھی اسی وقت حاملہ ہوجائے گی۔ ’ ہماری نہ صرف سوچ ملتی ہے بلکہ ہمارے جسم بھی ایک جیسے ہیں ، اس لیے ہمارا ایک ہی وقت پر حاملہ ہونا فطری ہوگا‘۔
لوسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر انہیں اپنی اس خواہش کی تکمیل کیلئے غیر فطری طریقے سے بھی گزرنا پڑا تو وہ یہ کر کے رہیں گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -