18جنوری سے سکول کھولنے کا اعلان لیکن کونسی جماعت کے طالبعلموں کو آنے کی اجازت ہو گی ؟ شفقت محمود نے اعلان کر دیا 

18جنوری سے سکول کھولنے کا اعلان لیکن کونسی جماعت کے طالبعلموں کو آنے کی اجازت ...
18جنوری سے سکول کھولنے کا اعلان لیکن کونسی جماعت کے طالبعلموں کو آنے کی اجازت ہو گی ؟ شفقت محمود نے اعلان کر دیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) حکومت نے 18 جنوری سے نویں سے 12 ویں جماعت تک کے طالبعلموں کیلئے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ پہلی سےآٹھویں جماعت کے طالب علم سکول نہیں آ سکیں گے اور ان کے تعلیمی سلسلے کا آغاز یکم فروری سے ہوگا ,یونیورسٹیاں بھی یکم فروری سے کھول دی جائیں گی ۔وفاقی حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ اس سال بغیر امتحان کسی بچے کو پاس نہیں کیا جائے گا .
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا کیونکہ اس وقت وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح 1.9 فیصد تھی ، تشویشناک حالت کے مریضوں کی تعدا د 570 تھی اور روازانہ 5 اموات ریکارڈ ہو رہی تھیں جبکہ روزانہ کی بنیاد پر 600 کیسز رپورٹ ہو رہے تھے ۔
26 نومبر کو فیصلہ کیا گیا کہ تعلیمی ادارے بند کر دیئے جائیں کیونکہ اس وقت وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح 1.9 سے بڑھ کر 7.14 پر پہنچ گئی تھی ، تشویشناک مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1958 اوراموات 46 ہو گئیں تھیں جبکہ روزانہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر تین ہزار سے تجاوزکر چکی تھی ۔
اس صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا تھا اور صحت کے ماہرین نے بھی بتایا کہ سکول بند ہونے کا اثر انفیکشن ریٹ پر واضح طور پر پڑتاہے ۔ان کا کہناتھا کہ 26 نومبر کو تعلیمی اداروں کو بند کیاگیا تاہم اب انفکیشن ریٹ نیچے آیاہے لیکن اس میں واضح کمی نہیں ہو سکی ہے ،وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح 7.14 سے کم ہو کر 6.10 پر آئی ہے لیکن یہ ابھی بھی زیادہ ہے ، تشویشناک مریضوں کی تعداد 2339 ہے اور یہ کم نہیں ہوئے ہیں ، روزہ مرہ کے کیسز بھی تین ہزار سے کم ہو کر 2300 پر آ گئے ہیں لیکن ابھی بھی یہ زیادہ ہیں ۔ 
 ان کا کہناتھا کہ ان معاملات کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ تو واضح ہے کہ تعلیم سے وابستہ لوگوں کو احساس ہے کہ تعلیمی ادارے بند ہونے سے بچوں کی تعلیم کا بہت نقصان ہواہے ،ہم نے صحت کا بھی خیال رکھاہے اور تعلیمی نظام کو بھی ٹریک پر لاناہے ، دونوں چیزوں کو بیلنس کرناہے تاکہ کم سے کم رسک ہو اور تعلیمی نظام بھی چلتا رہے ۔ اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیاہے کہ 18 جنوری سے 9 تا 12 ویں جماعت کے طالبعلموں کے امتحانات ہوئے ہیں ، صوبائی اور وفاقی حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ اس سال بغیر امتحان کسی بچے کو پاس نہیں کیا جائے گا ۔
شفقت محمود کا کہناتھا کہ جن طالبعلموں نے امتحانات دینے ہیں ان کا تعلیمی سلسلہ شروع کیا جائے گا ، 18 تاریخ سے 9 سے 12 جماعت کے طالبعلموں کیلئے تعلیمی ادارے کھولے جارہے ہیں ، یکم سے 8 ویں جماعت تک کے طالبعلموں کیلئے ادارے 25 جنوری سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اب فیصلہ ہواہے کہ اس میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی جائے اور یکم سے 8 ویں جماعت کے طالبعلموں کیلئے تعلیمی اداروں کو یکم فروری سے کھولا جائے گا ، یعنی انہیں ایک ہفتہ مزید آگے بڑھا دیا گیاہے ۔
شفقت محمود کا کہناتھا کہ یونیورسٹیاں بھی یکم فروری سے کھول دی جائیں گی ، اگلے ہفتے دوبارہ اجلاس ہو گا جس میں مزید معاملات پر غور کیا جائے گا کہ جن شہروں میں وائرس کی شرح کم ہے ان میں تعلیمی اداروں کو مکمل کھول دیا جائے ۔