الحمراء غزل فیسٹول، شائقین نے ایس او پیز کو دیپک راگ میں ”جلا دیا“
لاہور(فلم رپورٹر)لاہور آرٹس کونسل الحمراء میں غزل فیسٹیول اپنی تمام تر رعنایؤں کے ساتھاختتام پذیر ہوگیا۔اس پروگرام کا کافی دیر سے انتظار کیا جارہا تھا، لوگ بے تاب تھے کہ کب اس فیسٹیول کا انعقاد ہوگا اس موقع پر الحمرا انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ پروگرام کے دوران ایس اوپیز پر مکمل عملدرامد کروائے گی لیکن عوام کی بہت بڑی تعداد اپنے محبوب فنکاروں کی پرفارمنس دیکھنے کیلئے وقت سے پہلے ہال باہر اور اندر جمع ہوگئی جس کے باعث انتظامیہ ایس اوپیز پر عملدرامد کروانے میں ناکام ہوگئی ہال میں موجود لوگوں کی اکثریت نے ماسک نہیں پہنا تھا اور نہ ہی انہوں نے انٹری کے وقت دستیاب سینیٹائزر کا استعمال کیاالحمرا کے ترجمان کا اس بارے میں کہنا تھا کہ ہم نے تو ایس اوپیز پر عملدرامد کروانے کیلئے تمام اقدامات کئے لیکن عوام قوانین پر پابندی کو توہین سمجھتے ہیں اس پروگرام میں دونوں روز ہماری سوچ سے بڑھ کر لوگوں نے شرکت کی اگر ہم سختی پر اتر آتے تو کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا تھااس لئے ہم نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا۔فیسٹیول کے پہلے روز لوگوں نے گلوکاروں کی پرفارمنس کو بے حد بہت پسند کیا۔ نامور غزل گائیک استاد حامد علی خان،سائرہ رضا خان،وحدت رمیض پرفارم کیا۔ایگزیکٹوڈائریکٹر الحمراء ذوالفقار علی زلفی نے الحمراء آنے والے آرٹ لور کو خوش آمدید کہا اور ان کاشکریہ ادا کیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل الحمراء ذوالفقار علی زلفی نے اس موقع پر کہا کہ پروگرام میں غزل کے فن کو فروغ ملے گا،غزل سننے والوں کو عظیم گلوکاروں کو سننے کا موقع ملا،غزل فیسٹیول دو روز تک جاری رہے گا، ہمارے گلوکاروں نے غزل گائیکی میں دنیا میں بڑا نام پیدا کیا۔ ذوالفقار علی زلفی نے کہا کہ الحمراء کے پروگرامز کی کامیابی میں عوام کا ہاتھ ہوتا ہے، وہ الحمراء آتے ہیں، ہمارے پروگرامز کو پذیرائی بخشتے ہیں، تبھی ہمارا حوصلہ بڑھتا ہے،جس پر ہم اپنی عوام کے بے حد مشکور ہیں۔پی اینڈ ڈی کے وفد نے غزل گائیکی کی محفل میں خصوصی شرکت کی اور الحمراء کی کاوش کو سراہا۔غزل فیسٹیول کے دوسرے روز غلام عباس،ترنم ناز اور عبدالروف نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔