عظمیٰ مسعود کی خود نوشت”بس یہی داستان ہماری ہے“شائع 

   عظمیٰ مسعود کی خود نوشت”بس یہی داستان ہماری ہے“شائع 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (ادبی رپورٹر) معروف مصنفہ اور شعبہ تعلیم کی استاد عظمی مسعود کی خود نوشت سوانح عمری "بس یہی داستان ہماری ہے" کہ عنوان سے چھپ کر مارکیٹ میں آگئی ہے یہ منفرد انداز کی بائیوگرافی ہے جسے پاکستان کے ایک بڑے اور مقبول اشاعتی ادارے قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل نے شائع کیا ہے اس سے قبل بھی ان کی چار کتابیں "دل دریا" "لمحے" "دل اور دریچے" اور "دوائے دل" کے نام سے شائع ہو چکی ہیں اور اہل علم و ادب اور صاحب ذوق حضرات سے دادوتحسین حاصل کر چکی ہیں عظمی مسعود نے غربت میں آنکھ کھولی زندگی کی مشکل راہوں کو محنت اور ہمت کے ساتھ ساتھ خودداری اور جذبہ لگن سے طے کیا انہوں نے زندگی بھر سخت محنت کی لیکن کسی مشکل کو اپنے راستے کی دیوار نہیں بننے دیا- اعلی تعلیم حاصل کر کے استاد کے مرتبے پر فائز ہوئیں۔وہ لیکچرز اینڈ پروفیسرز ایسوسی ایشن کی نائب صدر  بھی رہیں۔ انہوں نے اپنی یہ خود نوشت اختصار کے ساتھ رقم کی ہے انہوں نے  بہت سے ملکوں کے سفرکئے ان کی ہزاروں شاگرد دنیا بھر میں کامیاب اور اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔