ملتان، بچی کا 22سالہ نوجوان سے زبردستی نکاح

      ملتان، بچی کا 22سالہ نوجوان سے زبردستی نکاح

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ملتان(وقائع نگار)تھانہ بی زیڈ کے علاقے میں سگی بھابی نے کم عمر 13 سالہ بچی کا نکاح 22 سالہ لڑکے سے زبردستی کروادیا۔شور مچنے پر متاثرہ خاتون کی دونوں بیٹیوں کو غائب کردیا۔جبکہ مقامی پولیس نے تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا۔والدین نے اعلی حکام سے بچیوں کی برآمدگی کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیل کے مطابق ڈیرہ اڈا چوک کی رہائشی فاخرہ جبین نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دس دن قبل ہمیں میری بھابھی نسرین نے اپنے گھر دعوت کے چکر میں بلایا۔جہاں میں اور (بقیہ نمبر62صفحہ6پر)

میرا خاوند اللہ یار۔13 سالہ ماہ جبین۔12 سالہ دعا بیٹیوں کے ہمراہ گئے۔اس دوران میری سگی بھابھی نے کھانا کھلایا اور زبردستی رات کو اپنے گھر رکھ لیا۔صبح جب  گھر جانے کا وقت آیا تو نسرین (بھابھی) نے میری مذکورہ دونوں بیٹوں کو ہمارے ساتھ نہیں جانے دیا۔ہم بے بسی کی حالت میں اپنے  گھر چلے گئے۔اگلے روز ہم دوبارہ بھابھی کے گھر بلایا گیا۔جہاں نسرین بھابھی نے پہلے سے اپنے 22 سالہ بیٹے عامر کے ساتھ میری بیٹی ماہ جبین کا نکاح کرانے کا بندوبست کر رکھا تھا۔جس پر ہم میاں بیوی نے اعتراض کیا  کہ ابھی ہماری دونوں بیٹیاں  کم عمر ہیں۔انکا شرعا اور قانونی طور پر نکاح نہیں ہوسکتا۔لیکن ان تمام باتوں کو نظر نداز کرتے ہوئے نسرین بھابھی نے اپنے بیٹے عامر کے ساتھ میری 13 سالہ بیٹی ماہ جبین کا زبدستی نکاح کروادیا۔اس دوران ہم چیختے چلاتے رہے۔مگر وہاں نکاح خواہ سمیت کسی ایک نے بھی ہماری نہیں سنی۔بلکہ سگی بھابھی نسرین نے میری دونوں بیٹیوں کو غائب کردیا ہے۔جبکہ میری بیٹیاں گھر واپسی کے لئے بذریعہ فون رابط کر رہی ہیں۔متاثرہ خاتون فاخرہ بی بی نے پولیس کے اعلی حکام اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ میری دونوں کم عمر بیٹیوں کو سگی بھابھی کے چنگل سے آزاد کروایا جائے اور انکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے