علماء کونسل کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو ملک کو کمزور کرے، صاحبزادہ زاہد قاسمی

علماء کونسل کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو ملک کو کمزور کرے، صاحبزادہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)پارلیمنٹ دستور اور عدلیہ کا احترام کیا جائے ۔پاکستان علماء کونسل کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو ملک کو کمزور کرے۔ پاکستان خطے کے اعتبار سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ پاک چائنہ راہداری کے عمل کو روکنے کیلئے ملک دشمن عناصر پاکستان میں سیاسی افراتفری پھیلارہے ہیں۔ پاکستان ایک خطہ زمین کا نام نہیں بلکہ ایک نظریہ کا نام ہے۔ جو قوم اپنے نظریاتی اور تہذیبی وجود کے تحفظ و ترقی کیلئے قربانی نہیں دے سکتی وہ قطعاً قوم کہلانے کے حق دار نہیں ہے۔ اللہ کے فضل سے ہمارے بزرگوں نے قائد اعظم کی قیادت میں بے پناہ قربانیاں دیکر پاکستان کے نظریاتی تشخص کو قائم کیا اور اس ملک کو بنایا ۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ایجنڈہ ہے کہ اس ملک کو کمزور کیاجائے اور اس ملک میں دہشت گردی کے ذریعے اور مذہبی منافرت اور لسانیت کو فروغ دیکر قوم کو تقسیم کیا جائے ۔ موجودہ سیاسی کشمکش بھی اسی عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ لادینی اور لبرل ازم کیخلاف مذہبی قوتوں کو متحد ہونا ہوگا۔ بھارت اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش کے سامنے بندھ باندھنے کیلئے علماء منبر ومحراب سے آواز اٹھائیں ۔ پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانے اور اسے دنیا کی عظیم ترین قوموں کی صف میں شامل کرنے کیلئے بوقت ضرورت اپنا سب کچھ قربان کردینے کیلئے آمادہ ہونا چاہیے۔ پاکستان خود مختار اسلامی جمہوریہ ملک ہے ۔جو قوتیں اس ملک میں خلفشار پیدا کررہی ہیں وہ اس وطن کے خیر خواہ نہیں ہیں ۔ایک طبقہ دانستہ طور پر شرارت اور پروپیگنڈہ کرکے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے ۔آج بھی اسلامی اصولوں کا اطلاق کرکے حسین و پر امن معاشرہ بنایا جاسکتا ہے۔ اسلام ہر مسلمان کیلئے ایک ضابطہ حیات ہے جو اس کی زندگی اور اس کے رویے کو بہتر بنا سکتا ہے۔ پاکستان میں بعض شخصیات اپنے آپ کو آئین سے بالاتر سمجھتی ہیں ان کو چاہئے کہ وہ پارلیمنٹ ،دستور اور عدلیہ کا احترام کریں۔تمام طبقات کو ماورائے آئین کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز کرنا چاہئے تاکہ جمہوریت مساوات اور عدل کے اصول باقی رہ سکیں ۔سیاست میں رواداری کو فروغ دیا جائے اور انتہاپسندی کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مذہبی قوتوں کیلئے انتشار کو فروغ دینا قابل گرفت ہے تو ملک میں سیاسی انارکی پھیلانا بھی قابل گرفت ہونا چاہئے۔پاکستان کی عوام کو اس وقت مہنگائی ،غربت اور لاقانونیت نے جکڑا ہوا ہے۔جو عوامی لیڈر قوم کی امنگوں پر پورا اتریں گے وہی لیڈر کہلانے کے حق دار ہوں گے۔