وینس ولیمز برطانیہ کی جوہانہ کونٹا کو شکست دے کر ویمبلڈن کے فائنل میں پہنچ گئیں
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ٹینس سٹار وینس ولیمز نے ویمبلڈن چیمپیئن شپ کے سیمی فائنل میں برطانیہ کی جوہانہ کونٹا کو شکست دے کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے اور 23 سال کے دوران ویمبلڈن کے فائنل میں پہنچنے والی سب سے عمر رسیدہ خاتون کھلاڑی بن گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔ ”فائنل میچ میں شاداب اور حسن کی ایک حرکت پر بڑا غصہ آیا تھا جب۔۔۔“ کپتان نے میچ میں پیش آنے والے واقعے سے پردہ اٹھا دیا، وہ کیوں غصے میں آ گئے تھے؟ جان کر آپ بھی کہیں گے ”ہاں! ہمیں بھی غصہ چڑھا تھا“
20 سال قبل ٹینس میں کیرئیر کا آغاز کرنے والی اور پانچ مرتبہ کی چیمیئن وینس ولیمز نویں مرتبہ اور 2009ءکے بعد پہلی مرتبہ ویمبلڈن کے فائنل میں پہنچی ہیں ۔ 37 سالہ کھلاڑی نے سخت مقابلے کے بعد برطانیہ کی جوہانہ کونٹا کا 40 سال بعد پہلی مرتبہ فائنل میں پہنچنے والی برطانوی کھلاڑی بننے کا خواب چکنا چور کیا۔ فائنل میچ میں ان کا مقابلہ سپین کی کھلاڑی گاربین موگوروزا کیساتھ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔ ”قندیل بلوچ عبدالستار ایدھی سے ملی تھی“ دونوں شخصیات سے متعلق حیرت انگیز انکشاف منظرعام پر آ گیا، ملاقات کب اور کیسے ہوئی اور پھر قندیل بلوچ کیساتھ کیا ہوا؟ تفصیلات جان کر آپ کے دل میں عبدالستار ایدھی کی محبت اور عزت میں بے پناہ اضافہ ہو جائے گا
وینس ولیمز نے جوہانہ کونٹانہ کو صرف 73 منٹ مقابلے کے بعد ہی شکست سے دوچار کر دیا اور 23 سال بعد فائنل میں پہنچنے والی عمر رسیدہ کھلاڑی ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ اس سے قبل یہ اعزاز مارٹینا ناوراتیلووا کے پاس تھا جنہوں نے 1994ءمیں فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔