دہشتگرد ی کی نئی لہر ، پوری قوم رنجیدہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت

دہشتگرد ی کی نئی لہر ، پوری قوم رنجیدہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (نیوزرپورٹر)خبیر پختونخواہ اور بلوچستان میں یکے بعد دیگرے دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے اور ان میں بڑی تعدادمیں انسانی جانوں کے ضیاع نے پورے ملک کے عوام کو مغموم کرکے رکھ دیا ہے۔ ان سانحات نے ملک میں جاری انتخابی مہم کو شدید متاثر کرنے سمیت الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں میں بھی خوف وہراس کی فضا نے انتخابی ماحول کو غیر یقینی میں بدل کررکھ دیا ہے۔ ملتان سے عام انتخابات میں مختلف سیاسی(بقیہ نمبر10صفحہ12پر )

جماعتوں سے حصہ لینے والے قومی وصوبائی امیدواروں نے پاکستان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی اس تازہ لہر نے جہاں ایک عام شہری کو خوف میں مبتلا کردیا ہے وہیں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کیلئے انتخابی مہم کے حوالے سے کارنر میٹنگز کے ذریعے عوامی رابطوں کو بھی محدودکرکے رکھ دیا ہے۔ تحریک انصاف کے امیدواران شاہ محمود قریشی، ظہیر الدین خان علیزئی، حاجی جاوید اختر انصاری، چوہدری خالد جاوید وڑائچ، بیرسٹر وسیم خان بادوزئی نے کہا کہ مستونگ، بنوں دیر اور پشاور میں ہونیوالے المناک واقعات نے پوری قوم کو رنجیدہ کردیاہے۔دہشت گردی کی ان کارروائیوں کے پس پردہ جوبھی قوتیں کار فرماہیں ان کا انسانیت جیسی اقدار سے دور تک کابھی واسطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شرمناک کاروائیوں میں بھارت براہ راست ملوث ہے‘ پاکستان میں شفاف انتخابات کا انعقاد اور پرامن اقتدار کا انتقال بھارت کو کسی صورت قبول نہیں اسی لیے اس نے عین انتخابات کے موقع پر ملک میں بدامنی کو فروغ دینے کیلئے کرائے کے غنڈوں سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو تیز کردیا ہے۔ سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اور امیدوار سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، ملک شکیل لابر، ڈاکٹر خالد خاکوانی، نفیس احمد انصاری اور خواجہ رضوان عالم نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہرنے عوام کو ایک بارپھر خوف وہراس میں مبتلا کردیاہے دہشت گردی کی ان وارداتوں میں متعدد انتخابی امیدوار وں سمیت سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد میں شہادت نے سیاسی رہنماؤں کو انتخابی مہم کے حوالے سے محدود کرکے رکھ دیا ہے۔ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں انتخابی مہم کیلئے جلسے کارنر میٹنگ تقریباً ناممکن بنادیاگیا ہے‘ حکومت کو چاہیے کہ امیدواروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرے۔ متحدہ مجلس عمل و جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ،صدر ایم ایم اے پنجاب وامیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد، ڈاکٹرسید وسیم اختر،چودھری عزیر لطیف، امیر جماعت اسلامی ملتان میاں آصف محمود اخوانی،میاں منیر احمد بودلہ،صہیب عمار صدیقی،مرزا تنویر،چودھری محمدامین،عبدالرحمن حیدری، سیکر ٹری اطلاعات کنور محمد صدیق نے امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں نکلنے والی جے آئی یوتھ کی ریلی پر اے این پی کے امیدوار صوبائی اسمبلی بہادر خان کے بیٹے کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہ ہم اپنے قائد سراج الحق کے قافلہ پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ریلی پر مخالفین کی فائرنگ سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ وہ بدترین شکست کو بھانپ چکے ہیں اور الیکشن سے راہِ فرارچاہتے ہیں۔ کسی صورت بھی انہیں الیکشن سے فرار نہیں ہونے دیں گے۔ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اس لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور یومِ انتخاب مخالفین کے لیے یومِ حساب بنادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی یوتھ اپنے قائد کی انتخابی کمپین کا ہراول دستہ ہے اور بہت ہی شاندار انداز سے کمپین چلارہی ہے۔ گزشتہ رات بھی شاندار یوتھ کنونشن کاانعقاد کیا گیا تھا جس میں اپنے قائد کو شرکت کرانے کے لیے ایک بہت بڑیریلی کی صورت لیکر جارہے تھے کہ راستے میں مخالف امیدوار صوبائی اسمبلی کے حجرے سے انکے بیٹے نے بزدلانہ حرکت کرتے ہوئے فائرنگ کی۔الحمدللہ قائدین اور کارکنان محفوظ رہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ قائدین کی حفاظت کیفول پروف انتظامات کیے جائیں۔ نگران حکومت او ر محافظ ادارے کسی دوسری گیم میں مصروف نظرآتے ہیں۔ ہم نگران حکومت اور محافظ اداروں کو یاددلاتے ہیں کہ شہریوں کی حفاظت سے غفلت نہ برتیں یہ انکا سب سے بڑا فرض ہے۔امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میرکا سانحہ مستونگ پر دلی افسوس کا اظہار ،ملک بھرمیں اپنی جماعت اکے امیدواروں عہدیداران سے رابطہ،کارکنوں کے نام پیغام ،ملتان میں امیدوار ایم پی اے 215مولانا عبدالرحیم گجر سے بھی ٹیلی فونک رابطہ ،پروفیسر ساجد میرنے کہا ہے کہ بعض طاقتیں نہیں چاہتیں کہ ملک میں جمہوریت مستحکم ہو۔افراتفری اور بے یقینی کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔ ایم ایم اے کا اتحاد اسلامی تہذیب اور دینی اقدار کے تحفظ کے لیے ہے، اس بار انتخابات میں دینی قوتوں کا ووٹ بنک فیصلہ کن کردار اداکرے گا۔ہماری جماعت کے امیدوار کتاب کے نشان پر الیکشن لڑرہے ہیں۔تمام تر نازک حالات کے با وجود الیکشن میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔ شفاف انتخابات کا انعقادالیکشن کمیشن کے لیے بڑا امتحان ہے۔ اس امر کا اظہار انہو ں نے اپنے امیدواروں مولانا عبدالرشید حجازی پی پی 102 فیصل آبادحافظ ابتسام الہی ظہیر این اے 138 قصور حافظ بابر فاروق رحیمی۔ پی پی 145 لاہورعبدالرحیم گجر۔ پی پی 215 ملتان مولانا فض الرحمن مدنی این اے 15 ایبٹ آباد،قاری حنیف بھٹی این اے107 فیصل آباد،ملک ذوالقرنین ڈوگر آزاد امیدوار پی پی 133 ننکانہ،اسامہ عبدالکریم آزاد امیدوار پی پی 290 ڈی جی خاں،ڈاکٹر عبدالرحمن پن پی پی 154 گوجرانوالہ،مولانا عبدالغنی ضامرانی، پی بی 45 بلوچستان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر ساجد میر نے اپنے کارکنوں کے نام پیغام میں کہا کہ وہ اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کریں ۔