دہشت گردی ملک کی ناکام خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی پیداوار ہے : میاں افتخار

دہشت گردی ملک کی ناکام خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی پیداوار ہے : میاں افتخار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پبی ( نمائندہ پاکستان) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت نے ہمارے حوصلوں کو مزید تقویت دی ہے اور پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ میدان میں اتریں گے ، شہید امن بشیر احمد بلور اور ہارون بلور کی قربانیوں کے بعد عوام پر فرض ہے کہ ان کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے کثیر تعداد میں باہر نکلیں اور 25جولائی کو اے این پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کریں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے تین روزہ سوگ کے بعد اپنی انتخابی مہم دوبارہ شروع کرتے ہوئے پی کے65میں قاسم کلے میں شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر درجنوں افراد نے اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ،میاں افتخار حسین نے شامل ہونے والوں کو سرخ ٹوپیاں پہنائیں اور انہیں مبارکباد پیش کی ، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہہارون بلور کے بعد بنوں اور مستونگ میں ہونے والی دہشت گردی کی کاروائیاں قابل مذمت ہیں اور ان کاروائیوں کے بعد یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ انتخابی عمل سبوتاژ کرنے کیلئے بڑا منصوبہ بنایا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ 2013میں صرف اے این پی کو ٹارگٹ کیا گیا جبکہ اس بار تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اس کے سدباب کیلئے کوششیں کرے،انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سزا کے باوجود الیکشن کا بائیکاٹ نہ کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اتنے بڑے سانحے کے بعد بھی حوصلے کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ، میاں افتخار حسین نے کہا کہ سیکورٹی ادارے اور حکومت کو اس نازک صورتحال کا ادراک کرنا ہو گا ایسا نہ ہو ذرا سی غفلت کسی بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہو ، انہوں نے کہا کہ ہم ہتھایر نہیں پھینکیں گے اور میدان میں موجود رہیں گے ،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ملک کی ناکام خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی پیداوار ہے جب تک یہ پالیسیوں سپر پاورز کی بجائے ملک و قوم کے مفاد میں نہیں بنتیں تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں ، انہوں نے کہا کہ اے این پی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی اور کامیابی حاصل کر کے پائیدار امن کیلئے بھرپور اقدامات کرے گی تاکہ آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے