پی این ایس اصلت کا الجائرز کا دورہ،مشترکہ مشقوں کا انعقاد

پی این ایس اصلت کا الجائرز کا دورہ،مشترکہ مشقوں کا انعقاد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)بحریہ روم اور یورپی ممالک میں بیرونِ ملک تعیناتی کے سلسلے میں پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس اصلت نے بندرگاہ الجائرز(الجیریا) کا دورہ کیا ۔ قبل ازیں، پی این ایس اصلت پورٹ عقابہ، اردن کے دورے پر تھا۔پی این ایس اصلت پاکستان نیوی کا پہلا جہاز ہے جس نے الجیریا کا دورہ کیا ۔الجیریا کے پانیوں میں داخل ہونے سے قبل، پا ک بحریہ کے جہاز کو الجیرین کوسٹ گارڈ پٹرول کرافٹس ارنب(۸۷۳P-) اور ڈینب۴۳۳P-بندرگاہ تک لے کر گئے۔ مزید یہ کہ پاکستان کے دفاعی اتاشی بریگیڈیئر شہزاد افتخار بھٹی اور الجیرین بحریہ کے لیزان آفیسر بھی جہاز پر موجود تھے۔ بندر گاہ آمد پر، پی این ایس اصلت کو روائیتی نیول طریقے سے خوش آمدید کہا گیا۔ کمانڈر الجائرز نیول بیس، کرنل آزر اولسگی نے الجیر یا میں تعینات پاکستان کے سفارت خانے کے افسروں کے ہمرا ہ استقبال کیا۔ بندر گاہ داخل ہونے پر پی این ایس اصلت کو ملٹری ہیلی کاپٹر کے ذریعے الجیرین نیوی کی میڈیا ٹیم نے وسیع کو ریج دی۔ پی این ایس اصلت کی الجائرز بندر گا ہ موجودگی کے دوران میزبان ملک کے ساتھ پیشہ ورانہ اور سماجی ملاقاتوں کا انعقاد کیاگیا۔ کموڈور محمد فیصل عباسی کی قیادت میں پا ک بحریہ کے وفد نے الجیرین نیوی کے کمبائنڈسنٹرل میری ٹائم ریجن بریگیڈیئر جنرل سما ہ زینیدین، چیف آف آپریشنز بریگیڈیئر جنرل کر بووا مراد اور پاکستان کے سفیر جناب عزت مآب عمران یاور سے ملاقاتیں کیں۔پاک بحریہ کے وفد نے الجیرین نیول اکیڈمی کا دورہ کیا جہاں کمانڈنٹ نے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ دورے کے دوران جہاز پر استقبالیہ بھی دیا گیا جس میں مہمانوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کمانڈر سنٹرل میری ٹائم ریجن الجیریا نیوی بریگیڈیئر جنرل سماہ مہمان؂ خصوصی تھے۔ منسٹری آف ڈیفنس الجیریاکے ڈائریکٹر بیرونی معاملات ، ڈائریکٹر جنوبی ایشیا ایم او ایف اے الجیریا ،ایران، آزربائیجا ن، بنگلادیش ، پولینڈ، جاپان، چین، لیبیا، میکسیکو، سویڈن اور عراق کے سفراء بھی شریک ہوئے۔ جاپان، چین،روس، مالی اور ہنگری کے دفاعی سفراء الجیریا کی بحری اور بری فوج کے افسران اور مقامی معززین بھی شریک ہوئے۔پاک بحری جہاز پی این ایس اصلت اور الجیریا بحریہ کے جہاز(RAIS KORFOU)کے مابین آپریشنل تیاریوں کو بہتر بنانے اور باہمی تجربوں سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے مشترکہ بحری مشقوں کا انعقاد کیا گیا جن میں ٹیکنیکل مینو ورز ، مواصلات کی مشقیں اور دیگر بحری آپریشنز شامل تھے۔یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف سفارتی اور بحری تعلقات میں تقویت کا باعث بنے گا بلکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مقاصد اور دونوں اہم مسلم ممالک میں دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو بھی فروغ دے گا۔