کسی نے چوری شدہ بیلٹ پیپرزسے بچوں کی نوٹ بکس بنالی ہوں گی،چیف جسٹس کے بیلٹ باکس چوری سے متعلق کیس میں ریمارکس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی بی 43 کے ضمنی انتخابات میں بیلٹ باکس چوری ہونے سے متعلق کیس میں الیکشن ٹریبونل سمیت فریقن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈ طلب کرلیا۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ کوئی شوقیہ توبیلٹ پیپرزچوری نہیں کرتا،بیلٹ پیپرزچوری کرنے کاکوئی تومقصدہوگا،بیلٹ پیپرزچوری ہوناانتہائی غلط ہے،کسی نے بیلٹ پیپرزسے بچوں کی نوٹ بکس بنالی ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں پی بی 43 میں ضمنی الیکشن میں 23 بیلٹ باکس چوری ہونے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،پی بی 43 سے بلوچستان عوامی پارٹی کے لالہ رشیدکامیاب ہوئے تھے ،وکیل درخواستگزار نے کہا کہ چوری شدہ بیلٹ باکس بوگس ووٹوں کیلئے استعمال ہوئے،کامیاب امیدوار کی فتح کامارجن 1330 تھا،چوری ہونےوالے بیلٹ پیپرزکی تعداد 2400 ہے چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کوئی شوقیہ توبیلٹ پیپرزچوری نہیں کرتا،بیلٹ پیپرزچوری کرنے کاکوئی تومقصدہوگا،بیلٹ پیپرزچوری ہوناانتہائی غلط ہے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ کسی نے بیلٹ پیپرزسے بچوں کی نوٹ بکس بنالی ہوں گی،عدالت نے سماعت چھٹیوں کے بعدتک ملتوی کردی اورالیکشن ٹربیونل سمیت فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے ریکارڈطلب کرلیا۔