کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ،کے الیکٹرک نے "اعتراف جرم" کرتے ہوئےایسی بات کہہ دی کہ شہریوں کے غصے کی انتہا نہ رہے گی
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے بدترین لوڈشیڈنگ کا اعترف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں شک نہیں لوڈشیڈنگ زیادہ ہور ہی ہے، لوڈشیڈنگ وہاں بھی ہو رہی ہے جہاں نہیں ہوتی تھی، 2023 تک کے الیکٹرک کے سسٹم میں اضافی 2 ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی،جس سے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا۔
اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےسی ای او کےالیکٹرک مونس علوی نے کےالیکٹرک کی جانب سے شہریوں کوملنےوالی اذیتوں میں سے سرفہرست لوڈشیڈنگ کو قراردیتےہوئےکہاکہ اس وقت زیادہ مسئلہ لوڈشیڈنگ کاہے ، لوڈ شیڈنگ وہاں بھی ہورہی ہے جہاں نہیں ہوتی تھی۔انہوں نے کہا کہ اعتراف کرتے ہیں مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے،10سے12دن میں درجہ حرارت کم ہوگاتو بجلی کی طلب میں بھی کمی ہوگی، آئندہ سال لوڈشیڈنگ سے متعلق صورت حال بہترہوجائیگی، 3200 میگاواٹ بجلی فراہم کرسکتے ہیں جبکہ طلب3500میگاواٹ ہے۔زائد بلنگ اور مہنگی بجلی کا دفاع کرتے ہوئے سی ای او نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے ریٹ کو خود کم یا بڑھا نہیں سکتے، کراچی کا ٹیرف ملک سے ڈھائی روپے کم ہے، جہاں پہلے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی وہاں مسلسل بجلی کی فراہمی پربل زیادہ آیا، مارچ میں میٹرریڈنگ کے بغیربل آئے تو اس کوفوری واپس لےلیا جبکہ اپریل میں میٹرریڈنگ کے بعدبل بھیجے گئے ہیں۔
مونس علوی نے کہا کہ وفاقی محتسب کے99فیصدفیصلے کے الیکٹرک کے حق میں ہوتے ہیں،صارفین وفاقی محتسب میں بھی شکایات درج کراسکتے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کو امید دلائی کہ حکومت سے مل کر کام کر رہے ہیں جلدصورتحال پرقابو پالیں گے، وفاق کیساتھ ا چھے روابط ہیں،مسائل کاحل نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2023 تک کے الیکٹرک کے سسٹم میں اضافی 2 ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی،جس سے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوگا،انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ پر کے الیکٹرک کے 50 ارب روپے واجب الادا ہیں۔