بس اب بہت ہو گیا ،قطری حکومت نے سخت جواب دینے کا فیصلہ کرلیا
دوحہ (نیوز ڈیسک) قطر کی جانب سے فٹبال ورلڈ کپ 2022ءکی میزبانی حاصل کرنے کے بعد سے مغربی میڈیا میں ایک طوفان برپا ہے اور آئے دن کسی نہ کسی ملک کا کوئی نہ کوئی عہدیدار اس حوالے سے کرپشن کے الزامات لگادیتا ہے۔ مقصد یہی ہے کہ معاملے کو متنازعہ بنا کر قطرسے میزبانی کا حق چھین لیا جائے۔ تاہم اب قطری حکومت نے اس قسم کے الزمات لگانے والوں کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا پہلا شکار فیفا کا ایک سابق عہدیدار بنا ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارتی شخص ،بہن کی لاش اور دو مردہ کتے،چھ ماہ تک۔۔۔
جرمن اخبار ’بلڈ‘ کے مطابق قطرے نے جرمنی میں ’تھیوزوازنجر‘ پر ہتک عزت کا دعویٰ کردیا ہے۔ تھیو فیفا ایگزیکٹو کمیٹی کا ممبر تھا جس کا چار سالہ دور مئی میں ختم ہوا۔ تھیو پچھلے کئی ماہ سے قطر میں ورلڈ کپ کے خلاف مہم چلارہا ہے۔ گزشتہ ماہ اس نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران قطر کو ورلڈ فٹبال کا کینسر بھی قرار دیا۔ اس کے علاوہ وہ متعدد مرتبہ قطر کو میزبانی سے محروم کرنے کی تجویز بھی دے چکا ہے۔ اس کا الزام ہے کہ قطر نے رشوت کے بل پر یہ حق حاصل کیا۔ تاہم جرمنی میں قطری سفارتخانے نے عرب ملک کے عوام اور حکومت کے بارے میں اس قسم کے بیانات کو نفرت انگیز قرار دیا ہے۔ قطری حکومت کا کہنا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانے والی تمام لوگوںکو عدالت لے جائیں گے۔