پی جی ایم آئی کی جانب سے پہلی بارمجلہ ’’ایملٹ‘‘ کا اجراء

پی جی ایم آئی کی جانب سے پہلی بارمجلہ ’’ایملٹ‘‘ کا اجراء

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(جنرل رپورٹر)جنرل ہسپتال سے منسلک امیرالدین میڈیکل کالج کا ایک اور اہم اقدام۔ زیرتعلیم طلباء و طالبات کی معاونت سے پہلی بارمجلہ ’’ایملٹ‘‘ کا اجراء کردیا۔ پرنسپل پی جی ایم آئی و امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر انجم حبیب وہرہ کی جانب سے دی گئی اجازت کے پیش نظر شائع کیاگیا ’’ایملٹ2015‘‘ اپنی نوعیت کا انوکھا اورمنفردمجلہ ہے جس میں بیک وقت اردو، انگلش اور پنجابی میں مضامین کی اشاعت ممکن بنائی گئی ہے۔ کالج کے مختلف کلاسز میں زیرتعلیم طلباء و طالبات نے بطور مدیر، سب ایڈیٹر اور ممبر خدمات سرانجام دی ہیں۔250صفحات سے زائد پر مشتمل مذکورہ مجلہ میں طلباء و طالبات کی جانب سے کالج میں ڈینگی سمیت دیگر حوالوں سے منعقد کی جانے والی تقاریب، نصابی اور غیرنصابی سرگرمیوں کا بھی بخوبی احاطہ کرتے ہوئے ہمیں بطور قوم اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا درس بھی دیا گیا ہے جبکہ میگزین میں مختلف نوعیت کی ایسی دلچسپ تصاویر بھی شائع کی گئی ہیں جوکہ خود اپنی زبان سے احوال بیان کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ مجلہ ’’ایملٹ 2015‘‘کی اشاعت کے حوالے سے گذشتہ روز باضابطہ طور پراس کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیاگیا جس میں پرنسپل سمیت فیکلٹی ممبران ، طلباء و طالبات بھی موجود تھے۔ تقریب کے شرکاء سے گفتگو میں پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ ’’ایملٹ2015‘‘ کی اشاعت سے یہ بات بخوبی ثابت ہوگئی ہے کہ اس ادارہ کے طلباء نہ صرف نصابی بلکہ غیرنصابی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔ مجلہ معیاری لحاظ سے کسی طور پر بھی عالمی سطح پر قائم میڈیکل کالجز اور یونیورسٹیوں سے شائع ہونے والے مضامین مجلوں سے کم نہیں ہیں جکہ ان کی صلاحیتوں کے بہترین عکاس ہونے کا بھی مظہر ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے مجلہ میں شائع ہونے والے مضامین بھی قابل تحسین ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے معیار میں بھی مزید بہتری آئے گی جبکہ ’’ایملٹ 2015‘‘ کی اشاعت کو یقینی بنانے والے طلباء و طالبات اور پروفیسیرز کو جتنی بھی مبارکباد دی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوشش ہونی چاہیے کہ مستقبل میں میگزین میں شعبہ طب سے وابستہ جدید تحقیق، مختلف بیماریوں کے طریقہ علاج کے بارے میں بھی مضامین زیادہ سے زیادہ شامل کئے جائیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ’’ایملٹ 2015‘‘ کو ملک بھر کے معروف طبی تعلیمی اداروں کو بھجوایا جا رہا ہے جبکہ انتظامیہ اس کی مستقبل میں بڑے پیمانے پر اشاعت کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ مجلہ ہرصورت نہ صرف ملکی بلکہ معروف غیرملکی طبی تعلیمی درس گاہوں تک پہنچایا جا سکے اور ان کی جانب سے دی جانے والی متوقع آراء کی روشنی میں ’’ایملٹ‘‘ انتظامیہ اس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مثبت تبدیلیاں بھی لاسکے اور اس میں جدید تحقیق کی اشاعت بھی ممکن ہو۔