برطانیہ کے مختلف سکولوں نے مسلمان بچوں پر روزہ رکھنے پر پابندی لگا دی ،مسلم تنظیمیں میدان میں آگئیں
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں مختلف اسکولوں میں مسلمان طلبا پر ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کے حوالے سے کہاہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے بارکلے پرائمری اسکول، سائیبرون پرائمری اسکول، تھوماس گیبئیول پرائمری اسکول اور والتھام فاریسٹ اینڈ بروک ہاو¿س پرائمری اسکول انتظامیہ نے اپنے مسلم طلبا کو ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
برطانیہ میں آباد مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم مسلم ایسوسی ایشن آف برٹین نے اسکولوں کی جانب سے لگائی گئی اس پابندی کی شدید مخالفت کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دین اسلام میں سختی نہیں، ہمارے دین میں بچوں، بیماروں اور انتہائی ضعیف افراد پر روزہ کے لئے چھوٹ دی گئی ہے اس لئے اسکولوں کی جانب سے روزے پر پابندی درست عمل نہیں اسے طلبا اور ان کے والدین کی صوابدید پر چھوڑ دیا جانا چاہیئے۔
برطانوی سکولوں نے بچوں پر روزے رکھنے پر پابندی عائد کرنے کی منطق بیا ن کرنے کیلئے والدین کو خطو ط لکھے ہیں جس میں انہوں نے کہاہے کہ ان کی درسگاہ میں یہ وقت طلبا اوراساتذہ کے لئے مصروفیت سے بھرپورہوتا ہے کیونکہ ان ہی مہینوں میں طلبا کے لئے مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور گزشتہ سال بھی 18گھنٹے کے روزے کے باعث بچے پانی اور کھانے سے دور رہے جس کے باعث وہ سخت بیمار ہو گئے تھے جب کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق مسلمان پر بلوغت سے قبل روزے فرض نہیں اس لئے اسکول انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ طلبا پر روزے رکھنے پر پابندی لگادی جائے۔
دوسری جانب بارکلے پرائمری اسکول کے انتظامی معاملات کی نگرانی کرنے والے بورڈ کے سربراہ جسٹن جیمز نے کہا ہے کہ جو والدین اپنے بچوں کو روزہ رکھوانا چاہتے ہیں انہیں اسکول انتظامیہ سے ملنا ہوگا تاکہ تمام مسائل کے ایسے حل تلاش کریں جس سے بچوں، ان کے والدین اور اسکول انتظامیہ سب ہی کے لئے قابل قبول ہو۔