امریکہ کی پہلی خاتون صدر ہلیری کلنٹن ؟

امریکہ کی پہلی خاتون صدر ہلیری کلنٹن ؟
 امریکہ کی پہلی خاتون صدر ہلیری کلنٹن ؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہلیری کلنٹن 26 اکتوبر 1947ء کو شکاگو میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ایلس ورتھ روڈیم کا تعلق عیسائی فرقے میتھو ڈسٹ سے تھا۔ ہلیری دورِ طالب علمی سے ہی ذہین تھیں۔ دوران تعلیم ہائی سکول میں انہوں نے پہلا سوشل سائنس ایوارڈ حاصل کیا۔ ہلیری کو دورانِ طالب علمی ہی سیاست میں دلچسپی تھی۔ 16 برس کی عمر میں امریکہ کے صدارتی اُمیدوار ری پبلکن کے بیری گولڈ وائر کی انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ 1965 ء میں ویلزے کالج سے باقاعدہ سیاست کا آغاز کیا۔۔۔ Yale Law School ۔۔۔ میں قانون کی تعلیم کے لئے 1969ء میں داخلہ لیا اور یہاں معذور اور مستحق بچوں کے لئے بہت ساکام کیا۔ اسی کالج میں اُن کی ملاقات ایک طالب علم ’’بل کلنٹن‘‘ سے ہوئی جو بالأخر محبت میں تبدیل ہو کر 11 اکتوبر 1975ء کو شادی میں بدل گئی۔ یوں ہلیری روڈیم ، ہلیری کلنٹن بن گئیں۔ شادی کے ایک سال بعد ہلیری نے روزلاء فرم میں شمولیت اختیار کی۔ 1978ء میں بل کلنٹن کے گورنر بننے کے بعد ہلیری کلنٹن آرکنساس کی خاتون اول ہوئیں۔


1980ء میں اُن کے ہاں ایک بچی پیداہوئی ، جس کا نام ’’چیلسی‘‘ رکھا گیا۔ 1993ء میں بل کلنٹن کے صدر بننے کے بعد امریکہ کی خاتون اول کہلائیں۔ خاتون اول کی حیثیت سے ہلیری نے بہت سے فلاحی کام کئے۔ ہلیری کو نیویارک سے امریکہ کی پہلی خاتون سینیٹر بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 2009ء سے 2013ء تک صدر بارک اوباما کی کابینہ میں بطور سیکرٹری آف اسٹیٹ رہیں۔ پارٹی کی طرف سے صدارتی اُمیدوار کی حیثیت سے امریکی خواتین ہلیری کے شانہ بشانہ کھڑی نظر آتی ہیں، لیکن اہم سیاسی عہدوں پر عورتوں کا کردار بہت محدود ہے۔ صدر جارج ڈبلیو بُش کو یہ اعزاز ہے کہ انہوں نے سیکرٹری آف اسٹیٹ کے عہدے پر پہلی بار ایک خاتون کونڈالیزا رائس کو فائز کیا۔ سیکرٹری آف اسٹیٹ کا عہدہ امریکہ کے نظام میں اہم ترین عہدہ تصور کیا جاتا ہے۔ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے اس اہم اقدام کے بعد ڈیمو کریٹک پارٹی نے بھی اس سمت میں پیش رفت کی اور سپیکر کے عہدے پر پہلی بار ایک خاتون نینسی پلوسی کو فائز کیا۔
اس سلسلے میں ڈیمو کریٹک پارٹی نے ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے 2008ء کے صدارتی انتخابات میں پارٹی کی طرف سے جن سات اُمیدواروں کا اعلان کیا، اُن میں سابق خاتون اول اور سینیٹر ہلیری کلنٹن بھی شامل تھیں، تاہم قرعہ بارک اوباما کے نام نکلا اور وہ صدارتی انتخاب جیت کر امریکہ کے پہلے سیاہ فام صدر کہلائے۔ آٹھ برس بعد ہلیری کلنٹن ایک بار پھر صدارتی اُمیدوار کے طور پر سامنے آئی ہیں۔ امریکہ کے صدارتی انتخابات رواں برس 8نومبر کو ہو رہے ہیں، لیکن انتخابی عمل پہلے شروع کر دیا جاتا ہے۔ رواں برس یکم فروری سے انتخابی مہم کا آغاز آئیووا سے ہوا۔ اس کو پرائمری انتخاب کہتے ہیں، جس میں امریکہ کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ڈیمو کریٹک اور ری پبلکن اپنی اپنی پارٹی کے صدارتی اُمیدوار چنتی ہیں۔ ان اُمیدواروں کو امریکی ریاستوں میں پارٹی اراکین کے ووٹ حاصل کرنا ہوتے ہیں۔ تادم تحریر ہلیری سات اسٹیٹ میں پرائمری انتخابات جیت چکی ہیں، لیکن ہلیری کے لئے ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔ ابھی 34 اسٹیٹ کے انتخابات ہونے باقی ہیں۔


آخری پرائمری انتخاب ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں 14 جون کو ہو گا۔ جولائی میں پارٹی کے اجلاس میں حتمی اُمیدوار کا فیصلہ کیا جائے گا۔ جو آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں پارٹی کے واحد اُمیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑے گا۔ صدارتی کرسی تک پہنچنے کے لئے ہلیری کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں۔ ان رکاوٹوں میں چندسکینڈلز بھی ہیں جو اُن کے مخالفین ہلیری کے سیاسی کریئر کے دوران اُچھالتے رہے ہیں۔ ان میں سے ایک واٹر گیٹ سکینڈل ہے۔یہ دراصل ایک کارپوریشن سکینڈل ہے۔ بل کلنٹن اور ہلیری کلنٹن اس کارپوریشن میں حصہ دار تھے۔ اگرچہ اس کیس میں ہلیری اور کلنٹن کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے، لیکن یہ ایک دھبہ ہے جوان کے سیاسی کر یئر پر لگ گیا. اس کے علاوہ مونیکا لیونسکی سکینڈل ہے، اگرچہ اس میں ہلیری کا کوئی قصور نہیں، لیکن کلنٹن کی طرف سے ناجائز تعلقات کے اقرار کے بعد ہلیری کا کلنٹن کو معاف کر دینا امریکی عوام بیوی کے سٹیٹس کی توہین سمجھتے ہیں، کیونکہ ہلیری خواتین کے حقوق کے لیے لڑنے والی نمائندہ خاتون سمجھی جاتی ہیں۔


ہلیری کلنٹن کو معاف نہیں کرنا چاہیے تھا، لیکن صدارتی مہم میں ہلیری کے مخالف جس سکینڈل کو سب سے زیادہ اُچھال رہے ہیں، وہ ای میل سکینڈل ہے۔ سکینڈل میں پچھلے سال وزیر خارجہ کی حیثیت سے ہلیری نے ہزاروں ای میل کیں، جن میں سے کچھ حساس نوعیت کی تھیں۔ غلطی یہ ہوئی کہ ہلیری نے سرکاری سرور کے ساتھ ذاتی سرور بھی استعمال کیا، جسے ان کے مخالف سیکیورٹی رسک قرار دے رہے ہیں، جس سے ان کی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس سکینڈل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے زیادہ اُچھالا، لیکن ڈونلڈ ٹرمپ ایک غیر سنجیدہ شخص ہیں اور غیر سنجیدہ شخص امریکہ کے صدر کی حیثیت سے مناسب نہیں ہے۔ اس وقت ہلیری کلنٹن کی نظریں امریکہ کے صدارتی عہدے پر مرکوز ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے اراکین کی اکثریت حتمی طور پرکسے نامزد کرتی ہے۔ اس سلسلے میں ہلیری کو کئی مراحل طے کرنے ہیں۔ ڈیمو کریٹک کی نامزدگی کے بعد ہلیری کو امریکی عوام کو قائل کرنا ہو گا کہ وہ صدارتی منصب کے لئے موزوں ترین اور صحیح حق دار ہیں۔

مزید :

کالم -