قومی اسمبلی ،310 ارب4 5 کروڑروپے کے ضمنی مطالبات زر منظور

قومی اسمبلی ،310 ارب4 5 کروڑروپے کے ضمنی مطالبات زر منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ان لائن) قومی اسمبلی نے 310 ارب4 5 کروڑ11 لاکھ روپے کے ضمنی مطالبات زر کی منظوری دے دی، بجٹ اجلاس کے دوران کام کرنے والے سرکاری اداروں کے ملازمین کیلیے چار بنیادی تنخواہوں کے برابر اعزازیہ دینے کا اعلان،وزیر خزانہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بھی دس فیصد اضافے کا بھی عندیہ دے دیا جبکہ گذشتہ بجٹ اجلاس کے دوران اعلان کردہ اعزازئیے سے محروم رہنے والے سرکاری ملازمین کو اعزازیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیرمین سینٹ کے سپرد کر دیا گیا ہے ۔ بدھ کے روزقومی اسلامی اجلاس کے دوران ضمنی مطالبات زر اور ضمنی لازمی اخراجات کی منظوری دی،، ایک سال میں حکومت نے ریکارڈ 310 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی ہے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ضمنی مطالبات زر پیش کرتے ہوئے کہاکہ کابینہ ڈویڑن کے لئے 25 ارب 98کا کروڑ روپے ، وزارت کیڈ نے2 ارب 47 کروڑ، وزارت تجارت نے3 ارب روپے کے اضافی اخراجات کیے ہیں وزارت دفاع کیلیے 31 ارب 64 کروڑ روپے ، وزارت فوڈسیکورٹی کے لئے25 ارب 35 کروڑ روپے، شماریات ڈویڑن کے 18 ارب 50 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات کیے ہیں جس کی منظوری دیدی گئی ہے اجلاس میں کابینہ ڈویڑن کو وی وی آئی پی افراد کی سیکورٹی کے لئے ایک ارب 25 کروڑ روپے کے آلات کی خریداری کا ضمنی بجٹ بھی منظور کیا گیا، دو ہیلی کاپٹرز کی خریداری پر دو ارب آٹھ کروڑ روپے کی بھی منظوری دی گئی چینی ورکرز کی سیکورٹی پر ہونے والے 10 ارب 38 کروڑ روپے ، صدر پاکستان کی سیکورٹی پر 14 کروڑ روپے ، ایف بی آر کوآڈٹ فرم کے خلاف کیس لڑنے والی ٹیم کو ایک کروڑ روپے کا انعام اور 41 کروڑ 70 لاکھ روپے کی فیس بھی ادا کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ دفتر خارجہ کے لئے 45 کروڑ روپے مالیت کی سیکورٹی گاڑیاں خریدنے کا مطالبہ زر بھی منظور کر لیے گئے۔قومی اسمبلی نے مالی سال 2016/17 کیلئے 68 ارب 54 کروڑ کے اضافی لازمی اخراجات کی بھی منظوری دی بجٹ اجلاس کے اختتام پر وزیر خزانہ نے بجٹ کے موقع پر کام کرنے والے قومی اسمبلی، سینیٹ وزارت خزانہ سمیت تمام دیگر اداروں کے ملازمین کیلیے چار ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر اعزازیے کا اعلان کیا اسی طرح پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈیوٹی دینے والے سپیشل برانچ،آئی بی سمیت دیگر اداروں کے ملازمین کیلئے بھی چار ماہ کی تنخواہوں کے برابر اعزازئیے کا اعلان کیا اجلاس کے دوران رکن اسمبلی میاں منان نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں بھی اضافے کا مطالبہ کیا تو اسپیکر نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ہونے والے دس فیصد اضافے پر ارکان کا بھی حق ہے اس لیے متعلقہ وزارت سمری بھیجے تو جلد منظوری دے دی جائے گی اسحاق ڈار نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتاہوں کہ نظریہ 2018 اور 2013 پر سنجیدگی سے غورکریں انھوں نے کہاکہ سینٹ اور قومی اسمبلی کے تمام اراکین کا شکر اداکرتاہوں کہ انھوں نے مثبت اور کلیدی کردار ادا کیا، قومی اسمبلی میں بجٹ کے دوران کام کرنے والے اداروں کی جانب سے ملازمین کو اعزازیئے کی ادائیگی میں تاخیر کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کا کہناتھا کہ جس ادارے نے اپنے ملازمین کو اعزازیہ کی ادائیگی میں تاخیر کی اس کے سیکرٹری کو ایوان میں بلا لیں گے کسی کو ایوان کا استحقاق مجروح نہیں کرنے دیں گے سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیاگیا ۔

مزید :

علاقائی -