ہائیکورٹ نے حکومت کومستقل آئی جی پنجاب کے تقرر کے لئے 10روزکی مہلت دے دی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہورہائیکورٹ نے حکومت کومستقل آئی جی پنجاب کے تقرر کے عدالتی حکم پر عمل درآمدکے لئے 10روزکی مہلت دے دی ،اس سلسلے میں عدالت نے قرار دیا کہ 10روز میں عدالتی حکم پرعمل نہ کیا گیا تو ہوم سیکرٹری 3جولائی کوعدالت میں پیش ہوں۔ دوران سماعت چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی انتہائی اہم عہدہ ہے،جس پرکسی افسر کواضافی چارج دے کر تعینات نہیں کیا جاسکتا ۔درخواست گزارمحمد رزاق کی جانب سے موقف اختیارکیا گیاکہ عدالت نے ایک ماہ میں مستقل آئی جی لگانے اورصوبائی وڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمشن بنانے کا حکم دیاتھا لیکن حکومت نے عدالت کے کسی حکم پرعمل درآمد نہیں کیا۔ ان کا کہناتھا کہ اگلا سال الیکشن کا ہے جس میں ہرسیاسی پارٹی کے لئے تھانہ اورکچہری کے معاملات اہم ہیں۔ان کا کہناتھا کہ پولیس آرڈر 2002ءکے تحت صوبائی پبلک سیفٹی کمشین قائم اورپنجاب میں تین سال کے لئے مستقل آئی جی لگایا جائے تاکہ وہ کسی دباﺅ کے بغیراپنی ذمہ داری اداکرسکے۔ اے آئی جی لیگل کامران عادل نے آئی جی پنجاب کی جانب سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ پولیس آرڈر2002ءکے تحت تفتیش کے حوالے سے ہرضلع اوررریجن کی سطح پرایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں تفتیش تبدیلی بورڈ بنائے گئے ہیں،حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ انوارحسین نے مستقل آئی جی کی تعیناتی اور پبلک سیفٹی کمیشن بنانے کے عدالتی حکم پرعمل درآمد کے لئے مہلت طلب کی جس پر عدالت نے 10روز کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3جولائی پر ملتوی کردی ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر عمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔