ہائیکورٹ نے تلور کی نسل میں کمی کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے کمشن تشکیل دے دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے تلور کی نسل میں کمی کے معاملہ کا جائزہ لینے کے لئے کمشن تشکیل دے دیا ہے ۔ کمیشن کے سربراہ ماہر قانون ڈاکٹر پرویز حسن ہوں گے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے تلور کے شکار پر پابندی کے حق اور مخالفت میں دو الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزار شیزار ذکا ایڈووکیٹ کے مطابق تلور کی نسل بہت تیزی سے ختم ہو رہی ہے لیکن اس کے باوجود حکومت نے قطر کے شاہی خاندان کے افراد کو شکار کی اجازت دے دی، دوسری جانب سابق نگران وزیر اعظم بلخ شیر مزاری نے درخواست میں اس بات کی نفی کہ تلور کی نسل کو کوئی خطرہ ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے تلور کی نسل میں کمی کے حوالے سے کمیشن قائم کر دیا ہے جو ایک ماہ میں میٹنگ کر کے کارروائی کا طریقہ کار طے کرے گا ،ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ کمیشن کے ارکان میں دو مقامی نمائندوں کے علاوہ ورلڈ وائلڈ لائف اور تلور سے متعلقہ این جی اوزکے نمائندے بھی شامل ہوں ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ہدایت کی کہ کمیشن اس بات کا بھی تعین کرے گا کہ تلور کی نسل کم ہو رہی ہے یا نہیں، ہائیکورٹ نے یہ بھی ہدایت کی کہ کمیشن یہ بھی بتائے کہ پنجاب میں تلور کا شکار ہو سکتا ہے یا نہیں، ہائیکورٹ نے درخواست پر کارروائی کمیشن کی رپورٹ آنے تک ملتوی کر دی۔