شوگر کی بنیادی وجہ جگر کے افعال کی کمی بیشی ہے،حکیم غلام فرید میر
لاہور(سٹی رپورٹر)دواخانہ باب الفضل پرانی انار کلی لاہورکے طبی ماہرین حکیم غلام فرید میر ،حکیم محمد افضل میو ، حکیم فیصل طاہر صدیقی ،حکیم محمد یونس ، حکیم میاں محمد ادریس اور حکیم حافظ محمد عمر نے کہا کہ شوگر کی تمام اقسام کی بنیادی وجہ جگر کے افعال کی کمی بیشی ہے ، لبلبہ کے بیٹاسیل کو انسولین بنانے کے لیے گلائیکوجن کی ضرورت ہوتی ہے اگر گلائیکوجن جگر سے لبلبہ تک نہ پہنچے تو لبلبہ کے بیٹا سیل گلائیکوجن کو انسولین میں کیسے تبدیل کر سکتے ہیں۔ قنات صفراویہ یعنی کامن بائیل ڈکٹس میں سوزش یا پتھری پیدا ہو جائے یا جگر سے پتے کا جوس انتڑیوں میں ضرورت کے مطابق ترشح نہ ہو تو ایسڈ ٹی یا تیزابیت کی زیادتی کی وجہ سے انتڑیوں میں لبلبہ کے مقام پر سوجن ، سوزش یا سدہ پیدا ہونے کی وجہ سے انسولین انتڑیوں میں نہیں پہنچتی، جس وجہ سے سو ہضم یعنی ہضم کی خرابی کچی غذا کو عروق شعریہ ذریعے جگر تک پہنچا دیتی ہے۔ جس سے جگر مکمل طور پر ان کو ہضم نہ ہونے کی صورت میں گلوکوز خون میں شامل کرتا ہے ۔
جو کہ کسی طور پر خارج نہیں ہوتا، لہذا خون میں شوگر کا لیول بڑھ جاتا ہے بعض اوقات پھیپھڑوں میں آکسیجن اپنا پورا عمل نہیں کرتی، لہذا خون کی صفائی میں کمی ہونے کے باعث بھی خون میں شوگر لیول بڑھ جاتا ہے بسا اوقات جگر کی وجہ سے گردے بھی کمزور ہو جاتے ہیں۔ جس سے فاسد مادے گردے میں رکتے ہیں جو کہ بعد ازاں گیسز کی شکل میں واپس جگر میں پہنچ جاتے ہیں اس انداز میں بھی شوگر لیول بڑھتا ہے۔طب مفرد اعضاء (علاج بالغذا )کے فارماکوپیا کے تحت شوگر کی تمام اقسام کا علاج بڑی کامیابی سے کیا جارہا ہے۔
شوگر