ریٹرننگ افسران کا 4سابق ارکان اسمبلی کے اعتراضات پر حتمی بحث ریکارڈ کیلئے سماعت ملتوی کرنیکا حکم
ملتان (خبر نگار خصوصی) ریٹرننگ آفیسروں نے4 سابق ممبران قومی اسمبلی کے اعتراضات پرحتمی بحث اورریکارڈکیلئے سماعت ملتوی کرنیکاحکم دیاہے۔تفصیل کے مطابق ریٹرننگ آفیسر(بقیہ نمبر32صفحہ12پر )
حلقہ این اے154 کوتحریک انصاف کے اظہرسلیم کملانہ نے درخواست دائر کی تھی کہ مذکورہ حلقہ سے سابق ایم این اے شیخ طارق رشید نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جنہوں نے سال2008 ء کے انتخابات میں اپنے کاغذات نامزدگی میں تعلیمی قابلیت بی اے ظاہرکی اور اب کاغذات میں میٹرک فیل کارزلٹ کارڈجمع کرایاہے جس پر18 جون تک سماعت ملتوی کی گئی ہے اس طرح حلقہ پی پی 212 سے سابق ایم پی اے شہزادمقبول بھٹہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جنہوں نے سابقہ انتخابات 2008 ء میں اپنی تعلیمی قابلیت بی اے ظاہرکی اور2014 ء کے انتخابات میں تعلیمی قابلیت کے خانہ میں نہیں کالفظ لکھااوراب کاغذات میں خودکوایف اے ظاہرکردیاہے اس طرح راضی کی قیمت درست ظاہرنہٰں کی ہے جس پرسماعت 19 جون تک ملتوی کردی گئی۔ ریٹرننگ آفیسر حلقہ 157 کو علی موسیٰ گیلانی ، زین قریشی کے وکلاء مہر ضمیر حسین اور شاہد انصاری نے درخواست دائر کی تھی کہ سابق ایم این اے عبدالغفار ڈوگر نے عمرہ کی ادائیگی کی رقم 15 ہزار جبکہ حج کی ادائیگی کے لیے 25 ہزار کی رقم لکھی ہے جوکہ بد دیانتی ہے اس لیے انہیں الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کا حکم دیا جائے جبکہ عبدالغفار ڈوگر کے کونسل نے موقف اختیار کیا کہ انہیں نے عمرہ اور حج کی ادائیگی کی کم رقم لکھنے کے ساتھ رقم کی تفصیل واضح کی ہے کہ انہیں اسلام آباد آنے جانے کا خرچ گورنمنٹ کی جانب سے دیا جاتا ہے انہیں نے وہی رقم عمرہ اور حج کی ادائیگی میں استعمال کیا ہے فاضل جج نے تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت18 جون تک ملتوی کردی ہے۔دریں160اثناء ریٹرننگ آفیسر حلقہ پی پی 213 نے اثاثے درست ظاہرنہیں کرنے اور اہلیہ کے بنک ڈیفالٹرہونے کے عتراض پرسابق صوبائی وزیرمعین الدین ریاض قریشی سے18جون کوجواب طلب کر لیا ہے۔جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی گزشتہ روزجانچ پڑتال کی گئی جس کے حلف نامہ میں خود کوکسی بھی ادارہ کانادہندہ ہونے نہیں ہونے کابیان دیاگیاتھا تاہم فاضل عدالت میں سٹیٹ بنک آف پاکستان کی رپورٹ پیش کی گئی کہ ان کی اہلیہ صائمہ معین قریشی نے2 بنکوں کی کروڑوں روپے کی نادہندہ ہیں اوراثاثے بھی درست طورپرظاہرنہیں کئے گئے۔