ایک پتھر میں بند سائنسدانوں کو 9 کروڑ سال پرانا ایک ایسا جاندار مل گیا کہ دیکھ کر سب کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
نیویارک(نیوز ڈیسک)کسی مینڈک کو اپنے آس پاس پھدکتے دیکھ کر شایدکبھی آپ نے سوچا ہو کہ یہ جاندار کب سے کرہ ارض پر موجود ہے۔خیر، آپ نے سوچا ہو یا نہ، البتہ سائنسدان عرصے سے یہ راز جاننے کی کوشش میں تھے۔ ماضی میں دریافت ہونے والے آثار سے پتا چلا تھا کہ غالباً مینڈک تین کروڑ سال سے زمین پر موجود ہیں لیکن اب ایک نئی دریافت سے پتا چلا ہے کہ یہ تو ڈائنوسار کے دور میں بھی موجود تھے۔
جنوب مشرقی ایشیاءمیں مینڈکوں کے فوسل تقریباً 10 کروڑ سال پرانے امبر پتھر کے ٹکڑوں میں محفوظ ملے ہیں۔ امبر پیلے رنگ کا نیم شفاف پتھر ہوتا ہے، جس کے اندر یہ کروڑوں سال قدیم مینڈک حیران کن حد تک اچھی حالت میں محفوظ پائے گئے ہیں۔
تحقیق کرنے والی ٹیم کے رکن ڈاکٹر شنگ لیڈا کا کہنا تھا کہ یہ مینڈکوں کے اب تک دریافت ہونے والے قدیم ترین فوسل ہیں۔ اس سے پہلے امبر میں محفوظ مینڈک کے قدیم فوسل میکسیکو اور ڈومینکا کے علاقے سے دریافت ہوچکے ہیں لیکن یہ تقریباً دو سے تین کروڑ سال پرانے تھے۔ ریسرچ ٹیم کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ مینڈکوں کی نسل ہماری توقعات سے کہیں زیادہ قدیم ہے۔ اس سے پہلے یہ تصور بالکل نہیں پایا جاتا تھا کہ کروڑوں سال قبل ڈائنوسار کے دور میں بھی مینڈکوں کی نسل موجود تھی۔