”کھلاڑیوں کو فیملیز ساتھ رکھنے کی اجازت کیوں دی گئی حالانکہ۔۔۔“ محمد یوسف پھٹ پڑے

”کھلاڑیوں کو فیملیز ساتھ رکھنے کی اجازت کیوں دی گئی حالانکہ۔۔۔“ محمد یوسف ...
”کھلاڑیوں کو فیملیز ساتھ رکھنے کی اجازت کیوں دی گئی حالانکہ۔۔۔“ محمد یوسف پھٹ پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے ورلڈکپ میں کھلاڑیوں کو فیملیز ساتھ رکھنے کی اجازت ملنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو ایسا کرنے کی اجازت بالکل نہیں دینی چاہئے تھی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا کہ ورلڈ کپ ایک پریشر ٹورنامنٹ ہے اور میں حیران ہوں کہ بورڈ نے کیسے کھلاڑیوں کو اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت دیدی، اگر کھلاڑی ایسا مطالبہ کر رہے ہیں تو یہ غلط ہے۔محمد یوسف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1999ء، 2003ءاور2007ءکا ورلڈ کپ کھیلے تاہم کسی ورلڈ کپ میں اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو ون ڈے سیریز میں بھی اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی البتہ ٹیسٹ سیریز کے دوران بیوی بچوں کو ساتھ رکھ سکتے تھے اور یہ اس لئے بھی درست ہوتا تھا کہ ایک شہر میں کم از کم ہفتہ فیملی کے ساتھ گزارنے کا موقع مل جاتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم وسیم اکرم کی قیادت میں 1999ءورلڈ کپ کا فائنل کھیلے تھے، وہ ایک بڑی ٹیم تھی جس میں کئی سپر سٹار بھی تھے اور اگر وہ چاہتے تو فیملیز کو بلانے کیلئے کرکٹ بورڈ کو قائل کر سکتے تھے تاہم ایسا نہیں کیا گیا کیونکہ ہم ورلڈ کپ کھیل رہے تھے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے ورلڈ کپ 2019ءکے آغاز سے قبل اعلان کیا تھا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ کے کٹھن اور مشکل ٹورنامنٹ کے پیش نظر کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو ان کے ہمراہ رہنے کی اجازت نہیں ہو گی۔بعد ازاں پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے اپنے ہی فیصلے کو تبدیل کیا اور اعلان کیا کہ 13 جون سے کھلاڑیوں کو اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی اجازت ہو گی۔

مزید :

کھیل -